مذہبی خبریں

   

آل انڈیا حمد و نعت کے فائنل کے لئے پانچ نعت خواں منتخب
حیدرآباد۔18؍دسمبر۔ ( راست ) ۔ آل انڈیا حمد و نعت مقابلوں کا تہذیب ٹی وی کے زیر اہتمام آج میڈیا پلس آڈیٹوریم میں منعقد ہوا ۔ تقریباً 100نعت خواں مرد و خواتین اور طلباء و طالبات نے حصہ لیا۔ 5نعت خواں فائنل کے لئے منتخب ہوئے جو جنوری کے آخری ہفتہ میں دہلی میں منعقد ہوگا۔ جن کے نام یہ ہیں خدیجہ صدیقی ٹوکن نمبر40، شیخ احمد ٹوکن نمبر 67، سید ابوبکر جعفر صادق ٹوکن نمبر70، سیدہ غوثیہ فاطمہ ٹوکن نمبر 80، محمد شفیع اللہ خان 91۔ مزید پانچ نعت خواں بلقیس ناظمین 19، عاصمہ النساء 32، مخدوم حسن 54، محمد عبدالسہیل 75، مرزا اعجاز علی 77 اور رشید فاطمہ 87 کو اسٹینڈ بائی کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ پہلے منتخب پانچ امیدواروں میں سے اگر کوئی کسی وجہ سے فائنل میں شریک نہ ہونے کی صورت میں اسٹینڈ بائی کو ان کے رینک کی بنیاد پر شرکت کا موقع دیا جائے گا۔ جناب طیب پاشاہ قادری، عفیفہ صوفی، جناب میر رضا علی شاہ قادری اور عظمیٰ انصاری نے ججس کے فرائض انجام دیئے۔ اس مقابلہ میں 7سال سے 78سال کی عمر تک کے نعت خوانوں نے حصہ لیا۔ منتخب اور اسٹینڈ بائی امیدوار اپنے سرٹیفیکیٹ میڈیا پلس جامعہ نظامیہ کامپلکس گن فائونڈری حیدرآباد سے صبح 11بجے تا 6بجے شام حاصل کرسکتے ہیں۔

عربی زبان میں انسانی تہذیب و ثقافت کا ورثہ محفوظ : حافظ صابر پاشاہ
حیدرآباد ۔ 18 ۔ دسمبر : ( راست ) : حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے کہا کہ 18 دسمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے عربی زبان کو اپنی سرکاری زبانوں میں شامل کیا ۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو نے انسانی تہذیب اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے میں عربی زبان کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے 18 دسمبر کو اس زبان کا عالمی دن قرار دیا ۔ دنیا بھر میں عربی زبان کی اہمیت اور مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے ۔ حکومت تلنگانہ نے بھی عربی زبان کی ترویج و اشاعت کی طرف توجہ لے رہی ہے اور دائرۃ المعارف العثمانیہ حیدرآباد اور اس جیسے اور اداروں کو پروان چڑھانے کے لیے کوشاں ہے اور اقامتی اسکولس میں بھی کمپوزٹ عربی زبان کو پڑھایا جارہا ہے تاکہ بچوں کو اپنے علوم حاصل کرنے میں مدد مل سکے ۔ عربی زبان اپنے وسیع اور جامع ادبی سرمائے کی وجہ سے دنیا کی 6 بڑی زبانوں میں شمار ہوتی ہے ۔ اس کی حیات بخش قوت ، رسیلا پن ، استعارات کی رنگینی اور گرامر ( حرف و نحو ) کی جامعیت اسے دنیا کی تمام زبانوں سے ممتاز کرتی ہے ۔ دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبانوں میں چینی انگریزی وغیرہ کے بعد عربی زبان کا 5 واں نمبر ہے ۔۔

ہندوستانی سالمیت کی تاریخ مسلمانان ہند کے بغیر نا مکمل
این آر سی اور سی اے بی قوانین فسطائی فکر کی غماز مولانا سید اسرار حسین رضوی المدنی کا بیان
حیدرآباد ۔ 18 ۔ دسمبر : ( راست ) : وطن عزیز کی تعمیر و تشکیل اور تحفظ و سالمیت کا تصور مسلمانان ہند کے وجود کے بغیر ادھورا و ناقص اور نا مکمل ہے وطن عزیز کی شبیہ کو علمی ، تحقیقی ، دفاعی ، سماجی ، سائنسی ، تاریخ ، مذہبی ، اخلاقی اور عالمی بھائی چارگی کے ذریعے خوبصورت اور باوقار بنانے میں ملت اسلامیہ کے فنی ماہرین علماء مشائخین ، سائنسدانوں اور سیاسی ماہرین نے اپنا سرخ لہو کو وطن عزیز کے پرچم میں ملا دیا ہے ۔ ان کی وفاداری اور حب الوطنی کسی بھی شبہ سے بالا تر ہے ۔ پدماشری ، پدمابھوشن ، صدر جمہوریہ ایوارڈس ساہتیہ رتن اعزاز اس کے شاہد ہیں ۔ حیدرآباد کے آستانہ عالیہ رضؤیہ مغل پورہ کے سجادہ نشین مولانا سید شاہ اسرار حسین رضوی المدنی صدر نشین رضویہ ایجوکیشنل ویلفیر سوسائٹی نے ہندوستان کے موجودہ حالات میں میڈیا کو جاری کردہ ایک صحافتی بیان میں ان خیالات کا اظہار کیا وہ حال میں مرکزی حکومت کے این آر سی اور سی اے بی قوانین کو جس انداز اور نیت کے ساتھ لاگو کیا جارہا ہے یہ عمل فسطائی اور صہیونی ازم کی ترجمانی اور غمازی کا آئینہ دار ہے ۔ مرحلہ ارتداد تو نہیں کہلایا جائے گا عالمی سطح پر ہندوستان کی شبیہ اور یہاں کے علماء ، صوفیاء ، مصلحین ، سرخیل اولیاء حضرت سیدنا خواجہ معین الدین چشتی حسن ؒ کی روا داری ، غربا نوازی ، تعلیمات امن و شانتی اور انسانیت نوازی سے ایک عالم اچھی طرح واقف ہے ۔ سجادہ نشین نے اپنے درد بھرے بیان میں کہا کہ حسن نیت کے ذریعے ملک کی حکمرانی کا قبلہ سیدھا کر کے قوم کی تقدیر کو سنوارا جاسکتا ہے ۔ مسلمان اس ملک کے باشندے تھے اور رہیں گے ان سے امتحان لینے کا خیال خام اور ناقص ہے ۔ آج یہی کام ملکی قیادت کو کرنا ہے جو اس ملک کے ہزاروں سالہ ورثہ کا محافظ اور سالمیت کی ضمانت ثابت ہوسکتا ہے ۔۔