مرکز کے تحفظات بل کو ٹی آر ایس کی تائید

   

تحفظات میں اضافہ کا اختیار ریاستوں کو دینے جتیندر ریڈی کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ 8 ۔ جنوری (سیاست نیوز) ٹی آر ایس نے اعلیٰ طبقات کے غریب خاندانوں کو روزگار اور تعلیم میں 10 فیصد تحفظات فراہم کرنے مرکز کے دستوری ترمیمی بل کی تائید کی ہے۔ لوک سبھا میں مباحث میں حصہ لیتے ہوئے پارٹی کے فلور لیڈر جتیندر ریڈی نے کہا کہ تاخیر سے سہی لیکن اعلیٰ طبقات کے غریبوں سے انصاف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ معاشی پسماندہ خاندانوں کو بل کی پیشکشی سے کافی فوائد حاصل ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ محض 10 فیصد تحفظات کی فراہمی سے مسائل کی یکسوئی ممکن نہیں۔ انہوں نے تلنگانہ حکومت کی جانب سے مسلمانوں اور درج فہرست قبائل کو تحفظات میں اضافہ سے متعلق قرارداد کا ذکر کیا اور کہا کہ مرکزی حکومت اس معاملہ کو منظوری دینے سے انکار کر رہی ہے ۔ ٹاملناڈو میں جب 69 فیصد تحفظات پر عمل کیا جاسکتا ہے تو پھر تلنگانہ میں تحفظات میں اضافہ کیوں نہیں کیا جاسکتا ؟ جتیندر ریڈی نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں مسلمانوں کی آبادی 8 فیصد تھی جو علحدہ تلنگانہ میں 12 فیصد ہوچکی ہے ۔ ان کی سماجی اور معاشی پسماندگی کی بنیاد پر ٹی آر ایس حکومت نے تحفظات کے موجودہ فیصد میں اضافہ کرکے 12 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ مسئلہ ابھی تک مرکز کے پاس زیر التواء ہے ۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ تحفظات میں اضافہ کا اختیار ریاستوں کو دیا جانا چاہئے ۔ مرکز تحفظات مسئلہ کو ریاستوں سے رجوع کرنے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ مرکز کے بل کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط سماج کی تشکیل کی ہر کوشش کا ٹی آر ایس خیرمقدم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماج میں پسماندگی کیلئے حکومتیں ذمہ دار ہیں۔