مسلمانوں کو معاشی طور پر کمزور کرنے سازشوں کا سلسلہ بدستور جاری

   

نوجوانوں کو منشیات سے دور اور تعلیم سے قریب ہونے پر زور، عبدالجبار خان ایوارڈ تقریب،
جناب عامر علی خاں اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔24اگست(سیاست نیوز) رکن قانون ساز کونسل ونیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست جناب عامر علی خان نے کہاکہ مستقل طور پر مسلمانوں کو تباہ کرنے اورانہیں معاشی طور پر کمزور بنانے کی سازشوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ پہلے فرقہ وارانہ فسادات کے ذریعہ مسلمانوں کی جان ومال کو نقصان پہنچایاجاتا تھا ‘ گجرات فسادات کے بعد وقفے وقفے سے ملک کے مختلف حصوں میں آج بھی مسلمانوں کو جانی ومالی نقصان، فرقہ وارانہ تشدد‘ ہجومی تشدد کے ذریعہ نشانہ بنایا جارہا ہے بڑے پیمانے پر مسلمانوں کو تباہی کے دہانے پر لے جانے کے لئے مسلم نوجوانوں کو منشیات کا عادی بنایاجارہا ہے ۔ تلنگانہ میں محض ایک سال میں21ہزار کروڑ کی منشیات ضبط کی گئی ہیں تو آپ اندازہ لگاسکتے ہیں کتنی بڑی مقدار میںمنشیات کا استعمال کیاجارہا ہے ۔مسلمانوں کو منشیات کی لت سے آزاد کرنے کے لئے تعلیم ضروری ہے اور تعلیم کے ذریعہ ہی مسلمانوں کو تباہی سے روکا جاسکتا ہے ۔ بابری مسجد کی شہادت کے بعد بیوروکریسی میں مسلمانوں کی کمی کا احساس جب مسلمانوں میںپیدا ہوا تو مسلمانوں نے تعلیم کی طرف اپنی توجہہ مبذول کی اور اس کے بہتر اثرات آج ہمیں دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ ادارۃ العلم مہدویہ لائبریری کے ذریعہ عبدالجبار کیاش گرانڈ تقریب سے خطاب کے دوران جناب عامر علی خان ان خیالات کا اظہار کررہے تھے ۔ ترجمان مجلس بچائو تحریک امجد اللہ خان ‘ اور عبدالجبار خان نے بھی اس تقریب سے خطاب کیا۔سلسلہ خطاب کو جاری رکھتے ہوئے جناب عامر علی خان نے کہاکہ تعلیمی رحجان میں تو اضافہ ہوا مگر برین ڈرین کے نظریہ پر مسلم نوجوان گامزن ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج ڈاکٹرس اور انجینئرس بننے کی دوڑ میںمسلمان لگے ہوئے ہیںمسابقتی امتحانات میںحصہ لینے کی خواہش کم ہوگئی ہے۔ جناب عامر علی خان نے بتایاکہ حالیہ دنوں میںسیاست ہب کی جانب سے ایس سی سی اور انٹرمیڈیٹ میں 90فیصد سے زائد نشانات حاصل کرنے والے طلباء وطالبات سے درخواستیں طلب کی گئیں تاکہ ایسے طلباء وطالبات کو سیاست ایکسلنس ایوارڈ سے نوازا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیںیہ جان کر حیرت ہوئی کہ انٹرمیڈیٹ کے زمرے میں بارہ ہزار سے زائد درخواستیں ہمیں وصول ہوئیں اور 99/100فیصد کے درمیان نشانات والی 54سے زائد درخواستیں تھیں۔ انہوں نے کہاکہ ایس ایس سی کے زمرے میںہمیں800سے زائد درخواستیں موصول ہوئی جن کے نشانات 90فیصد سے زیادہ تھے۔ جناب عامر علی خان نے کہاکہ یہ مسرت کی بات ہے ہمارے طلباء وطالبات میں تعلیم حاصل کرنے کا رحجان تیزی کے ساتھ بڑھا ہے اور اس کے مثبت نتائج بھی برآمد ہورہے ہیں۔ انہوں نے ذہنی صحت پر بھی سیاست ہب کی جانب سے ایک سمینار کے انعقاد کا اس موقع پر اعلان کیا اور کہاکہ آج کل کے نوجوانوں کی ذہنی صحت پر بھی مثبت مذاکرے اور سمینار وقت کی اہم ضرورت بنتی جارہی ہے۔ امجد اللہ خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایاکہ وہ بچپن سے جناب عبدالجبار خان کو جانتے ہیں۔ پچھلے پندرہ سالوں سے یہ مہدویہ طلباء وطالبات میں میرٹ کی بنیاد پر نشانات حاصل کرنے والے نوجوانوں میں نقد انعامات کی تقسیم کررہے ہیں۔ جناب عابد علی خان صاحب مرحوم‘ جناب زاہدعلی خان صاحب ‘ جناب ظہیر الدین علی خان صاحب مرحوم اور اب جناب عامر علی خان صاحب اس پروگرام میں شامل ہوکر عبدالجبارخانصاحب کی ہمت افزائی کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ کسی تعاون یا چندہ وصول کئے بغیر اپنی ذات سے ان رقومات کا انتظام شخصی طور پر انجام دینے کاکام عبدالجبار خان کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بچوں کی پرورش میں والدین بالخصوص والد کا بہت اہم او ربڑا کردار ہوتا ہے ۔ عبدالجبار خان نے جناب عامر علی خان‘ جناب امجد اللہ خان کا تقریب میںشرکت پر شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے ادارۃ العلم مہدویہ لائبریری کے قیام اور پچھلے پندرہ سالوں سے انجام دئے جارہے خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ اس رقم کے ذریعہ وہ نوجوان لڑکے اورلڑکیوں میںتعلیم کاشوق پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس موقع پر جناب عامر علی خان کے ہاتھوں ایس ایس سی زمرے میں94.4فیصد نشانات حاصل کرنے والے مہدی زیدان خان کو انعام اول کے طور پر 25ہزار ابناح ناز 91.8فیصد کو انعام دول 15ہزار اور سید ربعیہ رداء کو 91.6فیصد کے انعام سوم 5ہزار روپئے جبکہ انٹرمیڈیٹ میں عزرا فاطمہ 98.9فیصد کے ساتھ انعام اول 25ہزار نعما عدین عالم97.9فیصد کے ساتھ انعام دوم 15ہزار جبکہ محمد ثقلین علی خان 97.6فیصد کے ساتھ انعام سوم 10ہزار روپئے کے انعامات سے نوازا گیا۔ جناب سید حسین بخار ی سعید نے نعت رسول مقبول ﷺ کا نذرانہ پیش کیا جبکہ جناب صادق محمد خان معتمد عمومی ادارۃ العلم مہدویہ لائبریری۔ جناب محبو ب علی خان‘ ڈاکٹر مجاہد علی خان‘ محمد عبدالسبحان ‘ شاہد غلام رسول خان ‘جناب مقصود علی خان کے علاوہ دیگر اس موقع پر موجود تھے۔