مسلمانوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کیلئے سنجیدہ مساعی ناگزیر

   

ایس آئی او کا راؤنڈ ٹیبل اجلاس، سابق آئی پی ایس عہدیدار عبدالرحمن کا خطاب

حیدرآباد۔/4 جون، ( سیاست نیوز) سابق آئی پی ایس عہدیدار عبدالرحمن نے کہا کہ مسلمانوں کی ترقی میں حکومت کے رول کے ساتھ ساتھ سماجی تنظیموں کو اہم رول ادا کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی ترقی کیلئے سنجیدہ کوشش کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی کی طلبہ تنظیم ایس آئی او کی جانب سے منعقدہ راؤنڈ ٹیبل اجلاس سے سابق آئی پی ایس عہدیدار اور معروف محقق و مصنف عبدالرحمن نے خطاب کیا۔ محمد علی تاجدار کے افتتاحی کلمات سے اجلاس کا آغاز ہوا اور شرکاء نے موضوع کے تحت حالات حاضرہ، تلنگانہ میں مسلمانوں کو درپیش مسائل، اسکالر شپس اور دیگر امور کا احاطہ کیا۔ مباحثہ میں محترمہ خالدہ پروین، مولانا غیاث الدین رشادی، ایڈوکیٹ غیاث الدین اور مختلف سماجی تنظیموں کے نمائندوں اور جہد کاروں نے حصہ لیا۔ عبدالرحمن نے اپنے خطاب میں مسلمانوں کی ترقی کیلئے تین محاذوں پر کام کرنے کا مشورہ دیا۔ بحیثیت فرد قوم کو یہ احساس ہو کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔ ناخواندگی کے نتیجہ میں تعلیمی میدان میں مسلمان پستی کا شکار ہیں۔ معاشی اعتبار سے بھی مسلمان کمزور ہیں۔ پسماندگی دور کرنے کیلئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر سنجیدہ کوششیں کی جائیں تو تبدیلی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی مفادات کو بالائے طاقت رکھ کر اخلاص کے ساتھ مساعی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو بھی اپنی ذمہ داری پوری طرح ادا کرنا چاہیئے۔ عبدالرحمن نے عنقریب شائع ہونے والی اپنی کتاب ’’ مسلم پولٹیکل امپاورمنٹ‘‘ کا حوالہ دیا اور کہا کہ تلنگانہ کے اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں کو اہم رول ادا کرنا چاہیئے۔ صدر ایس آئی او تلنگانہ عبدالحفیظ نے اختتامی خطاب کیا۔ر