مغرور بادشاہ سڑکوں پر عوام کی آواز کچل رہا ہے: راہول گاندھی

   

جنتر منتر سے احتجاجی پہلوانوں کو ہٹانے پر کانگریس قائد کی شدید تنقید

نئی دہلی : پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار 28 مئی کو کیا اور آج ہی کے دن مظاہرہ کرر ہے پہلوانوں کو گرفتار کر کے ان کو احتجاج کے مقام سے ہٹا دیا گیا۔ کانگریس قائد راہول گاندھی نے پارلیمنٹ کے افتتاح کے بعد اپنا سخت ردعمل دیا ہے اور ایک ٹوئٹ میں انہوں نے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی حمایت میں آواز اٹھائی۔راہول گاندھی نے کہا کہ تاجپوشی مکمل ہو گئی ہے۔ ‘مغرور بادشاہ’ سڑکوں پر عوام کی آواز کو کچل رہا ہے۔ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کو لے کر اپوزیشن اور بی جے پی حکومت کے درمیان گزشتہ کئی دنوں سے سرد جنگ جاری ہے اور آج اپوزیشن کی کئی جماعتوں نے افتتاح کی تقریب کا بائیکاٹ کیا۔ دراصل، اپوزیشن چاہتی تھی کہ نئی پارلیمنٹ کا افتتاح صدر دروپدی مرمو کے ہاتھوں سے ہو نہ کہ وزیر اعظم مودی کے ہاتھوں کیا جائے۔اپوزیشن کی 19 جماعتوں نے مشترکہ بیان جاری کرکے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب سے دوری برقرار رکھی۔ اپنے ٹوئیٹ میں کانگریس لیڈر نے جنتر منتر پر بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کرنے والی خاتوں پہلوانوں کا ایک چھوٹا کلپ بھی شیئر کیا ہے۔ کلپ میں راہول گاندھی نے خاتون پہلوانوں کی گرفتاری کو غلط انداز میں پیش کیا اور کہا کہ بیٹی بچاؤ اور بیٹی پڑھاؤ نیا نعرہ ہے لیکن بیٹی کو کس سے بچاؤ، اسے بی جے پی سے بچاؤ۔واضح رہے پہلوانوں کا یہ مظاہرہ ایک ماہ سے زیادہ مدت سے جاری ہے اور ان کا یہ مطالبہ ہے کہ کشتی فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ جو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں ان کو صدر کے عہدے سے ہٹایا جائے اور ان کو گرفتار کیا جائے۔ اس تعلق سے کئی خاتون پہلوانوں نے برج بھوشن سنگھ کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی ہے اور یہ ایف آئی آر بھی سپریم کورٹ کے کہنے پر کی گئی ہے۔ برج بھوشن کی گرفتاری کے لئے آج یہ پہلوان احتجاج کرنے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے سامنے جانے والے تھے لیکن ان کو نہ صرف وہاں جانے سے روکا گیا بلکہ ان کو حراست میں لے کر ان کو احتجاج کرنے کے مقام سے بھی خالی کرا لیا گیا۔
مودی پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کو تاجپوشی سمجھ رہے ہیں
راہول گاندھی کا طنز‘افتتاحی تقریب پر شدید ردعمل

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اتوار کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کی افتتاحی تقریب پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا اور کہا کہ عوام کی آواز پارلیمنٹ ہاؤس کی افتتاحی تقریب کو وزیر اعظم تاجپوشی سمجھ رہے ہیں۔ راہول گاندھی نے ٹوئٹ کیا کہ پارلیمنٹ عوام کی آواز ہے۔ وزیر اعظم پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کو تاجپوشی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ اس وقت کے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کو سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے دور رکھا گیا تھا اور اب موجود صدر دروپدی مرمو کو بھی اس کے افتتاح کے موقع پر نظرانداز کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ آر ایس ایس کی پسماندہ ذات مخالف ذہنیت کی عکاسی ہے، اسی ذہنیت کا نتیجہ ہے کہ آئینی عہدہ پر بیٹھے ان طبقات کے لوگ عزت حاصل کرنے کے حق سے بھی محروم ہیں۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کو ان طبقات کے لوگوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے وہ انہیں صرف ووٹ کی سیاست کے لیے استعمال کرتے ہیں اور انہیں ایسے تاریخی اور اہم مواقع کا حصہ نہیں بننے دیں گے۔

راہول گاندھی کو نیا پاسپورٹ مل گیا
آج امریکہ روانگی
نئی دہلی: کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو 28 مئی کو ایک نیا عام پاسپورٹ موصول ہوا، جس کے بعد ایک مقامی عدالت نے اسے جاری کرنے پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ذرائع نے بتایا کہ پاسپورٹ آفس نے صبح راہول گاندھی کو یقین دلایا تھا کہ انہیں پاسپورٹ 28 مئی کو جاری کردیا جائے گا اوراس طرح انہیں اتوار کی دوپہر کو پاسپورٹ مل گیا۔کانگریس کے سابق صدر 29 مئی کی شام امریکہ کے شہر سان فرانسسکو جائیں گے جہاں سے وہ امریکہ کے اپنے تین شہروں کے دورے کا آغاز کریں گے۔