ملک کی معاشی صورتحال پاکستان اور بنگلہ دیش سے ابتر

,

   

کرناٹک کے سابق وزیر ایچ کے پاٹل کا الزام ، مرکز کے خلاف تلنگانہ میں احتجاجی منصوبہ
حیدرآباد ۔ 6 ۔ نومبر (سیاست نیوز) کرناٹک کے سابق وزیر ایچ کے پاٹل نے کہا کہ مرکزی حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف اے آئی سی سی نے 15 نومبر تک ملک گیر سطح پر احتجاج کا منصوبہ تیار کیا ہے ۔ تلنگانہ میں دیگر ریاستوں کی طرح احتجاجی پروگرام پر عمل کیا جائے گا اور ایچ کے پاٹل کو تلنگانہ میں مبصر کی حیثیت سے مقرر کیا گیا ہے ۔ ایچ کے پاٹل نے جنرل سکریٹری اے آئی سی سی آر سی کنتیا اور دیگر قائدین کے ہمراہ احتجاجی لائحہ عمل کو قطعیت دی ، بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایچ کے پاٹل نے کہا کہ بی جے پی دور حکومت میں ملک میں معاشی صورتحال ابتر ہوچکی ہے۔ ہندوستان سنگین معاشی بحران سے گزر رہا ہے جس کے منفی اثرات عوام پر مرتب ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی معاشی صورتحال سے بہتر صورتحال پاکستان اور بنگلہ دیش کی ہے۔ ایچ کے پاٹل نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر معاشی ایمرجنسی کا اعلان کریں ۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ابتر صورتحال کے نتیجہ میں بیروزگاری کا مسئلہ سنگین نوعیت اختیار کرچکا ہے ۔ کئی صنعتی ادارے بند ہوچکے اور ہزاروں ملازمین کے روزگار کو خطرہ لاحق ہوچکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ میں ملک کی صورتحال وینٹیلیٹر پر ہے اور کسان حکومت کی غلط پالیسیوں کے نتیجہ میں نقصانات سے دوچار ہیں۔ نریندر مودی حکومت نے کسانوں ، نوجوانوں اور عام آدمی سے جو وعدے کئے تھے ، ان پر عمل آوری میں ناکام ہوچکی ہے ۔ نریندر مودی حکومت میں کسان خودکشی پر مجبور ہوچکے ہیں۔ صنعتی ترقی ، منفی اثرات مرتب کر رہی ہے اور بیرونی سرما یہ کاری کے لئے بین ا لاقوامی ادارے تیار نہیں۔ ایچ کے پاٹل نے مودی حکومت کی پا لیسیوں کو مخالف عوام قرار دیا اور کہا کہ ملک بھر میں عوامی ناراضگی میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ کانگریس پارٹی نے عوام میں شعور بیداری کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں احتجاجی پروگرام تیار کیا ہے ۔ تلنگانہ کے تمام اضلاع میں ضلع کلکٹریٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی پروگرام کی کامیابی کیلئے ضلع کانگریس کمیٹیوں سے بہتر تال میل کیلئے سینئر قائدین کو انچارج مقرر کیا گیا ہے۔