بدعنوانیاں اور بے قاعدگیوں کے گٹھ جوڑ کو توڑنے کیلئے ملازمین کے تبادلوں کا اعلان ، چیف اگزیکٹیو آفیسر کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 24 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : شہر حیدرآباد کے علاوہ اطراف و اکناف کے علاقوں میں موجود موقوفہ جائیدادوں بالخصوص مکانات اور ملگیات سے متعلق تفصیلات حاصل کرتے ہوئے وقف بورڈ کی جانب سے قدیم غیر نشاندہی کردہ جائیدادوں کو واپس حاصل کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ موقوفہ جائیدادوں پر برسوں سے قابض رہتے ہوئے کرایہ ادا نہ کرنے والوں کی نشاندہی کے ذریعہ ان جائیدادوں کا تخلیہ کرواتے ہوئے انہیں حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر تلنگانہ وقف بورڈ سید خواجہ معین الدین نے ایسی جائیدادوں کی نشاندہی کا فیصلہ کیا ہے ۔ جن سے کرایہ موقول نہیں ہورہے ہیں یا پھر چند سو کرائے میں کروڑہا روپئے مالیتی جائیدادیں زیر تصرف ہے ۔ حالیہ عرصہ میں مسلسل اس بات کی شکایت موصول ہورہی ہیں کہ وقف بورڈ میں خدمات انجام دینے والے ملازمین و عہدیدار ایسی جائیدادوں کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں اپنے افراد خاندان کے ناموں پر حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ اس کے علاوہ ایسے کئی مکانات ہیں جن پر وقف بورڈ کے سابقہ و موجودہ ملازمین خود کرائے دار بنے ہوئے ہیں یا اپنے رشتہ داروں کو کرایہ دار بناتے ہوئے ان جائیدادوں سے فائدہ اٹھارہے ہیں چیف ایگزیکٹیو آفیسر وقف بورڈ نے بتایا کہ ملازمین بورڈ کے زیر تصرف جائیدادوں کے علاوہ ان کے رشتہ داروں کو کرائے پر دلوائے گئے جائیدادوں کی تفصیلات بھی حاصل کی جارہی ہے اور ان الزامات کی مکمل تحقیقات کرائی جائے گی ۔ انہوں نے گذشتہ برسوں میں وقف جائیدادوں کو ہونے والے نقصانات کی تحقیقات کے ساتھ ان واقعات میں ملوث ملازمین کے خلاف کارروائی کے متعلق کہا کہ وقف بورڈ کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے فوری ملازمین کے تبادلوں کے بھی اقدامات کئے جائیں گے ۔ تاکہ بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں میں ملوث افراد کے گٹھ جوڑ کا خاتمہ ممکن ہوسکے ۔ سید خواجہ معین الدین نے بتایا کہ لیگل شعبہ کو مستحکم بنانے کے لیے چار سابق ججس کے علاوہ 10 اسٹائنڈنگ کونسل کی خدمات سے استفادہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ساتھ ہی بڑے پیمانے پر تبادلوں اور ملازمین کی ذمہ داریوں میں اضافہ کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔۔ ن