نظام الدین مرکز معاملے میں عدم کاروائی پر عآپ رکن اسمبلی کا پولیس سے سوال

,

   

نئی دہلی۔ عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے منگل کے روز کہاکہ انہوں نے 23مارچ کے روز ڈی سی پی ساوتھ ایسٹ اور اے سی پی نظام الدین کواس بات کی جانکاری دی ہے کہ نظام الدین مرکز میں 1000لوگ پھنسے ہوئے ہیں انہوں نے اس پر عدم کاروائی کے لئے پولیس سے سوال کیاہے۔

اوکھلا کے رکن اسمبلی نے ہندی میں ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ”مارچ23دوپہر12بجے میں نے ڈی سی پی ساوتھ ایسٹ اور اے سی پی نظام الدین کو بتایا تھاکہ نظا م الدین مرکز میں 1000لوگ پھنسے ہوئے ہیں‘پھرپولیس نے انہیں روانہ کرنے کا کوئی انتظام کیوں نہیں کیاتھا“۔

دوسری جانب دریاگنج کی کونسلر یسمین قدوائی پولیس کے ساتھ مرکز پر الزام عائد کررہی ہیں۔ اپنے سلسلہ وار ٹوئٹس میں انہوں نے کہاکہ ”غیر منظم لاک ڈاؤن کا منصوبہ کی وجہہ سے مرکز کے خلاف“ ایک معاملہ درج کیاجانا چاہئے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ کروناو ائرس کی وباء کی وارننگ میں کے باوجود کیوں ویزا کی اجرائی عمل میں لائی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”اس کے بعد بھی حکومت نے انہیں خالی کیوں نہیں کرایا؟“۔

انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ مرکز مسلسل دہلی حکومت اور ایس ڈی ایم دفتر سے رابطہ میں ہے۔ اجتماع عائد کرنے کے لئے وہ لاک ڈاؤ ن میں ہیں۔ مگر کوتاہیوں اور غفلت سے توجہہ ہٹانے کیلئے اور دوسروں پر الزام لگائے جارہے ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ نظام الدین مرکز میں 300غیر ملکی باشندے ائے تھے ”جس میں زیادہ تر کا تعلق انڈونیشیاء اورملیشیاء سے تھا۔

انہیں کیسے ویز ا ملا جس کی وجہہ سے انہوں نے ملک کا سفر کیا؟“۔وہیں حکومت اب بھی نظام الدین ویسٹ میں 1مارچ سے 15مارچ کے درمیان مذہبی اجتماع میں شرکت کرنے والے کی گنتی میں مصروف ہے اور ایک اندازے کے مطابق2000لوگ مرکز کی عمارت میں جمع ہوئے تھے۔

نظام الدین علاقے سے کم سے کم 24لوگوں کو جانچ میں کرونا وائرس مثبت پایاگیا ہے‘ جس کے بعد عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

منگل کی صبح تک1033لوگوں کو مذکورہ عمارت سے مختلف مقامات پر منتقل کیاگیاہے۔جو دہلی میں سی او وی ائی ڈی19کی واحد گروپ کے شکل میں جانچ کا سب سے بڑا معاملہ ہے