نوجوانوں کی ٹیکہ اندازی میں تیزی پر وزیراعظم کازور

,

   

عہدیداروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس، ملک میں ایک دن میں 1.5 لاکھ کیسیس

نئی دہلی : وزیراعظم نریندر مودی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ نوجوانوں کی ٹیکہ اندازی میں ’’مشن موڈ‘‘ کے ذریعہ تیزی پیدا کریں۔ ملک میں کورونا کی موجودہ صورتحال کا اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ انہوں نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ جائزہ لیا۔ انہوں نے ہیلتھ انفراسٹرکچر کی تیاریوں کے علاوہ ملک میں ویکسینیشن کے موقف اور کورونا کے نئے ویرینٹ اومی کرون کے بڑھتے ہوئے کیسیس کا بھی جائزہ لیا۔ ہیلتھ سکریٹری راجیش بھوشن نے وزیراعظم کو عالمی سطح پر کورونا اور اومی کرون کے کیسیس کی تفصیلات سے واقف کرایا تاکہ انہوں نے ہندوستان میں کورونا مریضوں کے موقف کی تفصیلات بھی پیش کیں۔ آنے والے دنوں میں وبا کے چیلنجس سے نمٹنے کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستوں کو دی جانے والی مدد اور دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ تاحال 7 دنوں میں 31 فیصد 15 تا 18 سال کے نوجوانوں کو پہلی ڈوز دی گئی ہے۔ وزیراعظم نے کورونا قواعد پر سختی سے عمل آوری اور سخت نگرانی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اطلاعات کے مطابق اس ورچول اجلاس میں مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ، مرکزی وزیرصحت ڈاکٹر منسکھ مانڈویا، داخلہ سکریٹری اجئے کمار بھلا، کابینی سکریٹری راجیو گوبا اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے حصہ لیا۔ مرکزی وزیرصحت منسکھ مانڈویا کل ریاستی وزرائے صحت سے کورونا کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے اور وبا پر قابو پانے کیلئے مختلف ہدایات جاری کریں گے۔ ملک میں ہر دن کے ساتھ کورونا کا بحران شدید ہوتا جا رہا ہے۔ آج ایک دن میں کورونا کے 1.5 لاکھ مریضوں کی تصدیق کی گئی ہے۔مرکزی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 159632نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اس دوران 40863 مریض شفایاب ہو گئے جبکہ 327 افراد فوت ہوئے۔ اسی طرح اومی کرون کے کیسیس کی تعداد بڑھ کر 3623ہوگئی ہے۔
کی جان چلی گئی۔اس وقت کورونا دنیا کو خوفزدہ کر رہا ہے لیکن نئی تحقیق میں ریاضیاتی ماڈلنگ کی بنیاد پر یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ جنوری کے تیسرے اور چوتھے ہفتوں میں کورونا وائرس کے اومی کرون ویرینٹ کے کیسز سب سے زیادہ ہوں گے اور پھر مارچ کے شروع میں کم ہونا شروع ہو جائیں گے۔ ماضی کے انفیکشن اور ٹیکہ کاری کے باوجود آبادی کا ایک بڑا حصہ اب بھی آسانی سے نئے ویرینٹ کا شکار ہو سکتا ہے۔تحقیق کے مطابق وائرس کا آسانی سے شکار ہونے والے لوگوں کی تعداد (یعنی بیمار، بوڑھے اور کمزور قوت مدافعت کے حامل افراد) کے حوالہ سے الگ الگ اندازوں کی بنیاد پر روزانہ 3 لاکھ، 6 لاکھ یا 10 لاکھ کیس رپورٹ ہو سکتے ہیں۔ملک میں