وقف جائیدادوں کا تحفظ وقت کااہم ترین تقاضہ

   

قومی یکجہتی کو فروغ دینے پر زور، کاماریڈی میں جمعیۃ العلماء کے اجلاس سے مفتی زبیر قاسمی کا خطاب

کاماریڈی : جمعیۃ علماء کے اجلاس کا مقصد کارگزاریوں کا سامنے آنا اور آئندہ کیلئے لائحہ عمل طئے کیا جانا ہے، اور آئندہ کی ہدایات کے مطابق عمل کیا جائے، جمعیۃ کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ تعلق مع اللہ کے ساتھ خدمت خلق کی تعلیم بھی دیتا ہے، ضروری ہے کہ ہم اپنی نسبت کو اللہ کے ساتھ مضبوط رکھیں۔ان خیالات کا اظہار مولانا مفتی محمود زبیر قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا نے کاماریڈی میں اپنے خطاب میں کیا، نیز زور دیا کہ املاک وقف کا تحفظ وقت کا اہم ترین تقاضا ہے، وقف کی شریعت میں بڑی اہمیت ہے بڑی تفصیل سے وقف کے احکامات کو شریعت نے بیان کیا ہے، لہذا ہم ہماری مساجد اور مدارس قبرستان ودیگر وقف املاک کا ریکارڈ وقف بورڈ میں درج کروائیں حصار بندی کا کام کرائیں، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ وقف بورڈ میں اندراج سے مساجد مدارس ہمارے ہاتھ سے چلے جاتے ہیں جبکہ یاد رکھنا چاہئے کہ وقف بورڈ مالکانہ ادارہ نہیں بلکہ نگران کار ادارہ ہے، نیز کہا کہ حالات سے باخبر ہونا چاہئے آج قومی یکجہتی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ اجنبیت نفرت کو جنم دیتی ہے، اور اجنبیت ختم ہوتی ہے قومی یکجہتی سے، دلتوں کو قریب کرنے سے، اسلام مساوات کی تعلیم دیتا ہے، ہمارے اکابر علماء دیوبند مثبت اور تعمیری مزاج کے تھے، مظلوم طبقات کے تحفظ کیلئے قائم کی گئی جمعیۃ علماء ہی وہ جماعت ہے کہ جس کی بنیاد اکابر نے رکھی اور اکابر نے ایسا راستہ اختیار کیا جو مؤثر تھا، آج علماء کو چاہئے کہ احساس کمتری کا شکار نہ ہوں اکابر کے طرز عمل پر عمل کریں؛ مفتی عمران خان قاسمی سکریڑی جمعیۃ علماء کاماریڈی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء ملک کی قدیم ملی سماجی تنظیمی جماعت ہے، جمعیۃ علماء ایک انتخابی جماعت ہے، آزادی سے پہلے جمعیۃ علماء نے ملک کی آزادی اور ملک کی تعلیمی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جمعیۃ علماء ایسی تنظیم ہے جس نے قوم کی نمائندگی کیلئے ہر لمحہ آگے رہی ہے، موجودہ ملکی حالات کام کرنے کی دعوت دے رہی ہے۔ ایمان والا حالات سے مایوس نہیں ہوتا، جدوجہد سے کام کرتا ہے، حالات کا مقابلہ کرنا تب ہی ممکن ہے جب اجتماعیت ہو کیونکہ اجتماعیت سے نصرت خداوندی نصیب ہوتی ہے، اسلام بھی اجتماعیت کو چاہتا ہے اور اسی کی تعلیم بھی دی ہے، قوم کی فلاح اجتماعیت ہی میں ہے، باہمی اختلاف کو ختم کریں اس سے امت کا نقصان ہوتا ہے، امت کے انتشار کو ختم کرکے امت کو متحد کریں۔حافظ محمد فہیم الدین منیری صدر جمعیۃ علماء کاماریڈی نے تفصیلی کارگزاری رپورٹ پیش کی۔ اکابرین کی رحلت پر تعزیت پیش کی گئی، بالخصوص رئیس المحدثین حضرت مولانا سعید احمد پالنپوری، حضرت مولانا قاضی سمیع الدین قاسمی نرساپور، حضرت مولانا سید ولی اللہ قاسمی نظام آباد، حضرت مولانا طبیب عالم قاسمی رحمہم اللہ، نیز مسجد نور کمیٹی کے سابق سرپرست جلال الدین کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا، اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ درجات بلند فرمائے، الحاج سید عظمت علی جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء نے کہا کہ جمعیۃ علماء کے ذریعہ دینی ملی قومی کام انجام دیئے گئے، جمعیۃ علماء کے پلیٹ فارم سے لاک ڈاؤن میں غیرمسلموں کے ساتھ کثیر تعداد میں راشن اور ترکاریاں تقسیم کئے، نیز جب بھی جہاں بھی بیماروں کی تیمارداری اور غریبوں کی امداد جیسی بھی جہاں بھی ضرورت پڑی جمعیۃ نے انکا تعاون کیا، ہر موقع پر جمعیۃ نے کامیاب نمائندگی کی، حال ہی میں سکریٹریٹ کی مساجد کے متعلق ایک تو ضلع کلکٹر کے پاس میمورنڈم پیش کیا گیا اور دوسرے تمام اخبارات کے ذریعے دوبارہ اسی جگہ تعمیر کروانے کی وزیر اعلی تک نمائندگی کی اس بے باکی کا نتیجہ یہ ہوا کہ وزیر اعلیٰ نے مثبت اعلان کردیا نیز حافظ یوسف حلیمی انور نائب صدر جمعیۃ علماء کاماریڈی نے کہا کہ آج ہم یہاں ایک اہم کام کے لئے جمع ہیں جب سے کاماریڈی کو ضلع کی حیثیت ملی تب سے مزید تقاضے بڑھ گئے ہیں لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ جمعیۃ کے دائرہ کو وسیع کریں اطراف واکناف میں یونٹوں کے ذریعے جمعیۃ کو مستحکم کریں۔ اسی طرح منظور عالم صدر جمعیۃ منڈل کاماریڈی نے بھی مخاطب کیا۔ بچکندہ سے مفتی محبوب پٹلم سے مولانا عبدالحفیظ راماریڈی منڈل سے مولانا ابصار بھکنور منڈل سے مولانا اسعد ماچاریڈی منڈل سے، مولانا معین گمبھی راؤ پیٹ منڈل سے سیدولایت رامائم پیٹ منڈل سے حافظ محمد عبد العزیز منیری گاندھاری منڈل سے مولانا نواز دومکنڈہ منڈل سے حافظ مقیم اختر ، لنگم پیٹ منڈل سے مولانا مشتاق کے علاوہ صدور معتمدین نیز جمعیۃ سے وابستہ خدام و کارکنان نے استفادہ کیا، جناب عبدالواجدعلی خازن مجلس تحفظ ختم نبوت کاماریڈی، مولانا نظر الحق قاسمی نگران مجلس تحفظ ختم نبوت کاماریڈی، حافظ تقی الدین منیری، حافظ عدنان ذاکر حسینی، حافظ محمد عبدالواجد علی حلیمی معاون ناظم مدرسہ مصباح الہدیٰ کاماریڈی، حافظ محمد مشتاق احمد صدر مسجد نور، محمد حنیف صدر جمعیۃ حلقہ نور، محمد ماجد علی خان، محمد رفیع الدین ودیگر نوجوانوں نے مہمانوں کا استقبال کیا، حافظ جہانگیر فیضی کی قرأت کلام پاک سے اجلاس کا آغاز ہوا اور حافظ ابرار معلمدجد ایکس روڈ نے خاتم الانبیاء ﷺ کی شانِ اقدس میں نذرانہء عقیدت پیش کیا، مولانا مفتی محمد خواجہ شریف مظاہری نے استقبالیہ کلمات کے ذریعے جمعیۃ کی اہمیت کو بتایا اور جمعیۃ سے مربوط ہوکر کام کام کرنے کے فوائد بیان کئے، نیز جمعیۃ کے تمام منڈلوں کے صدور نے اپنے منڈل کی ایک سالہ کارگزاری پیش کی، اور سبھی نے آئندہ کی ہدایات پر عمل آوری کا وعدہ کیا، آخر میں حافظ محمد عبدالرحمن حلیمی ادارہ منیرالاسلام حیدرآباد نے ملک و ملت کی سلامتی و قومی ہم آہنگی پر مشتمل دعاء کی جس کے ساتھ اجلاس اختتام کو پہونچا۔ فیروز الدین پریس سکریٹری جمعیۃ کاماریڈی نے شکریہ ادا کیا۔