مودی حکومت ہر محاذ پر ناکام ، ہندو مسلم کارڈ کے ذریعہ ملک میں نفرت کا فروغ
حیدرآباد ۔ 8 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ و ریاستی وزیر کے ٹی آر نے وزیراعظم نریندر مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں شروع ہوئی ’ ون نشین ون راشن ‘ اسکیم ون نیشن ون فرینڈ میں تبدیل ہوگئی ہے ۔ بی جے پی اپنی کارکردگی کی بنیاد پر عوام کے درمیان پہونچنے کے بجائے ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت پھیلاتے ہوئے سیاسی فائدہ اٹھا رہی ہے ۔ ترور ضلع ورنگل میں منعقدہ ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کا 8 سالہ دور حکومت مایوس کن ہے ۔ ملک میں ہر طرف غیر یقینی صورتحال ہے ۔ بے روزگاری ، غربت کی شرح میں جہاں اضافہ ہوا ہے ۔ وہیں معیشت تباہ ہوگئی ہے ۔ ملک پر قرض کے بوجھ میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے ۔ سیاسی فائدے کے لیے فرقہ پرستی کو ہوا دی جارہی ہے ۔ ہندو مسلم کا کارڈ کھیلا جارہا ہے ۔ آج تک کالا دھن ہندوستان میں نہیں آیا اور نہ ہی کسی بھی شہری کے بینک کھاتے میں 15 لاکھ روپئے جمع ہوئے ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے پیروی کرتے ہوئے اپنے دوست اڈانی کو سری لنکا میں 6 ہزار کروڑ کا پراجکٹ دلایا گیا ہے ۔ جس سے بی جے پی کو بھاری معمول حاصل ہے ۔ انہیں رقم سے بی جے پی مختلف ریاستوں میں ارکان اسمبلی کو خرید رہی ہے ۔ جمہوری طرز پر منتخب حکومتوں کو اقتدار سے بیدخل کیا جارہا ہے ۔ 400 روپئے پکوان گیاس کی قیمت کو 1200 روپئے تک پہونچادیا گیا ہے ۔ قاضی پیٹ میں قائم ہونے والی ریلوے کوچ فیکٹری کو گجرات منتقل کردیا گیا ہے ۔ جہاں پر 20 ہزار کروڑ روپئے کے مصارف کوچ فیکٹری قائم کی گئی ہے ۔ بیارم میں اسٹیل فیکٹری ملگ میں قبائلی یونیورسٹی قائم کرنے کے وعدے کو آج تک پورا نہیں کیا گیا ۔ ترقیاتی اور فلاحی کام کرنے کے بجائے بی جے پی ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان جھگڑے کراتے ہوئے مذہب کے نام پر سیاست کررہی ہے ۔ 2014 میں 70 روپئے دستیاب ہونے والے فی لیٹر پٹرول کو 110 روپئے کردیا گیا ہے ۔ تلنگانہ میں چیف منسٹر کے سی آر سماج کے تمام طبقات کے ساتھ انصاف کررہے ہیں ۔ 1000 سے زائد ریسیڈنشیل اسکولس قائم کئے گئے ہیں جہاں پر 6 لاکھ طلبہ کو مفت معیاری تعلیم فراہم کرنے کے ساتھ قیام و طعام کے انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ انٹر ڈگری میں زیر تعلیم طلبہ کو 18 ہزار کروڑ روپئے کی فیس ری ایمبرسمنٹ فراہم کی گئی ہے ۔ بیرونی ممالک میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے 7 ہزار طلبہ کو مالی امداد فراہم کی گئی ہے ۔۔ ن