ووٹر شناختی کارڈ کو آدھار سے مربوط کرنے کا بل منظور

,

   

ترمیمی بل کو لوک سبھا کی ندائی منظوری ۔ ووٹرس کی حیثیت سے رجسٹریشن کے لئے سال میں چار مواقع دستیاب

نئی دہلی : لوک سبھا نے پیر کو انتخابی قوانین (ترمیمی) بل 2021 ء منظور کرلیا جس کے تحت ووٹر شناختی کارڈس کو آدھار کے ساتھ مربوط کرنے کی گنجائش مل گئی ہے ۔ یہ بل ندائی ووٹ کے ذریعہ منظور کیا گیا ۔ اس بل میں گنجائش ہے کہ الکٹورل رجسٹریشن آفیسرس اُن لوگوں سے آدھار نمبر طلب کرسکتے ہیں جو اپنی شناخت ثابت کرنے کے مقصد سے بطور ووٹرس اپنا رجسٹریشن کرانا چاہتے ہیں ۔ اس میں یہ گنجائش بھی ہے کہ انتخابی فہرست میں پہلے سے جو نام موجود ہیں اُن کی جانچ کے لئے بھی الکٹورل رجسٹریشن آفیسرس آدھار نمبرس طلب کرسکتے ہیں۔ نیز ایک سے زیادہ حلقے کی انتخابی فہرست میں یکساں نام کے ووٹرس پائے جائیں تو اُن کے درمیان تخصیص کے لئے بھی آدھار نمبرس طلب کئے جاسکتے ہیں۔ ساتھ ہی اس ترمیمی بل میں یہ وضاحت بھی کردی گئی ہے کہ آدھار نمبر پیش کرنے میں کسی بھی فرد کی ناکامی انتخابی فہرست میں اُس کے نام کی عدم شمولیت کی وجہ نہیں بنے گی ۔ دیگر دستاویزات کی جانچ کرتے ہوئے اُسے پہلے کی طرح انتخابی فہرست میں شامل کیا جاسکتا ہے ۔ اس طرح ووٹر شناختی کارڈس کو آدھار سے مربوط کرنا فی الحال رضاکارانہ نوعیت کا عمل ہے ۔ آج کا منظورہ بل قانون عوامی نمائندگی 1950 اور 1951 کے بعض دفعات میں ترمیم کرتا ہے ۔ ووٹر شناختی کارڈ کو آدھار سے مربوط کرنے کا بنیادی مقصد یکساں فرد کا مختلف مقامات پر انتخابی فہرستوں میں اپنے نام کی شمولیت کا تدارک کرنا ہے ۔ آر پی ایکٹ 1950 ء کے سیکشن 14 میں ترمیم اہل افراد کے لئے ووٹروں کے طورپر رجسٹریشن کے سلسلہ میں کوالیفائی ہونے کی چار تواریخ فراہم کریگی ۔ موجودہ طورپر ہر سال یکم جنوری ہی واحد تاریخ ہے جس کے اعتبار سے درخواست قبول کی جاتی ہے ۔ یکم جنوری کو یا اُس سے قبل 18 سال کے ہونیو الے افراد ووٹروں کے طورپر اپنا رجسٹریشن کرواسکتے ہیں۔ اُس کے بعد 18 سال کے ہونے والوں کو رجسٹریشن کے لئے پورا ایک سال انتظار کرنا پڑتا تھا جو آج کے بل کی منظوری کے بعد نہیں ہوگا ۔