پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس آج سے ہوگا شروع

,

   

نئی دہلی: پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس جمعہ کو صدر رام ناتھ کووند کے پارلیمنٹ کے دو ایوانوں کی مشترکہ نشست سے خطاب کے ساتھ شروع ہوگا۔

ہفتہ کو مرکزی بجٹ پیش کیا جائے گا۔ سیشن کا پہلا مرحلہ 11 فروری کو اختتام پذیر ہوگا جبکہ اجلاس کا دوسرا حصہ 2 مارچ سے شروع ہوگا اور 3 اپریل کو اختتام پذیر ہوگا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ لائبریری میں سہ پہر 2 بجے ہوگا ، جبکہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کا اجلاس آج شام ساڑھے تین بجے پارلیمنٹ لائبریری میں متوقع ہے۔

پارلیمانی امور کے وزیر پرہاد جوشی کی طرف سے طلب کردہ ایک آل جماعتی اجلاس جمعرات کو بجٹ اجلاس سے قبل پارلیمنٹ میں ہوا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے دوسرے مرکزی وزراء راج ناتھ سنگھ ، تھاور چند گہلوت ، ارجن میگھوال ، وی مرلی دھرن اور دیگر کے ساتھ بھی اجلاس میں شرکت کی۔

اس ملاقات میں سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو بھی موجود تھے۔ بی جے ڈی کے پرسانہ اچاریہ ، این سی پی کے رکن پارلیمنٹ سپریہ سول ، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ایدیر رنجن چودھری ، آر جے ڈی رہنما منوج جھا ، اور بہت سارے دوسرے ممبران اس اجلاس میں موجود تھے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران تمام امور پر بحث کے لئے کھلا ہے اور اراکین پارلیمنٹ کے اس مطالبے پر اتفاق کیا ہے کہ معاشی امور پر بحث ہونی چاہئے۔

بجٹ اجلاس کے موقع پر کل جماعتی اجلاس میں اپنے ریمارکس میں انہوں نے بیشتر ممبروں کی تجاویز کا خیرمقدم کیا کہ سیشن کو ملک کی موجودہ معاشی صورتحال پر توجہ دی جانی چاہئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بیشتر ممبران نے ملک سے متعلق معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ میں اس کا خیرمقدم کرتا ہوں اور ہمیں آپ کے مشورے کے مطابق معاشی امور پر تبادلہ خیال کرنے کی ضرورت ہے۔ مودی نے ممبران سے گزارش کی کہ وہ یہ دیکھے کہ موجودہ عالمی معاشی منظرنامے سے ملک کیسے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

ہمیں اس بات پر توجہ دینی چاہئے کہ ہم عالمی منظرنامہ کو ہندوستان کے حق میں کس طرح موڑ سکتے ہیں۔ اور اس بجٹ اجلاس میں اور نئے سال کے آغاز میں اگر ہم ملک کی معیشت کو ایک مناسب سمت دے سکتے ہیں تو یہ ملک کے بہترین مفاد میں ہوگا۔

وزیر اعظم نے ارکان کے ساتھ اٹھائے گئے دیگر اہم امور پر بھی اتفاق کیا اور کہا کہ اس طرح کے تمام معاملات پر کھلی گفتگو ہونی چاہئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آپ کے ذریعہ اٹھائے گئے دیگر اہم امور پر میں آپ سب سے متفق ہوں۔ اور میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اس طرح کے تمام معاملات پر کھلی گفتگو ہونی چاہئے۔