پانی کی قلت سے نمٹنے ناگرجنا ساگر سے ایمرجنسی پمپنگ

   

15 اپریل سے آغاز ہوگا ۔ شہر میں ٹینکرس سے سربراہی آب میںاضافہ

حیدرآباد 4 اپریل(سیاست نیوز) تلنگانہ میں پانی کی قلت اور قحط سالی کی صورتحال سے نمٹنے حکومت سے کئے جا رہے متعدد اقدامات میں ناگرجنا ساگر سے ایمرجنسی پمپنگ کے ذریعہ پانی کی سربراہی کا 15 اپریل سے آغاز کیا جائے گا تاکہ اضلاع میں پینے کے پانی کی قلت کو دور کرنے کے علاوہ زرعی شعبہ کو پانی کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔ شہر حیدرآباد میں واٹر ٹینکرس کی طلب میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے کہا جا رہاہے کہ محکمہ آبرسانی ٹینکرس کی طلب کیلئے کالس کے علاقوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور پانی کی طلب میں اضافہ کا بھی جائزہ لیا جا رہاہے۔ دونوں شہروں کے مغربی حصہ کے علاقوں سے پانی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے جبکہ زیر زمین سطح آب میں کمی کے سبب شہر میں تجارتی سرگرمیوں کیلئے پانی کی قلت ریکارڈ کی جارہی ہے جیسے ریستوران‘ ہوٹلوں ‘ دواخانوں اور دیگر مقامات پر ٹینکرس طلب کئے جا رہے ہیں اور ہمہ منزلہ عمارتوں میں جہاں سینکڑوں خاندان ایک ہی عمارت میں مقیم ہوتے ہیں ان مقامات پر پانی کے ٹینکرس کی طلب میں اضافہ ہو رہاہے۔سال گذشتہ محکمہ آبرسانی کی جانب سے 3 اپریل 2023 کو شہر میں 2270 ایم ایل ڈی پانی سربراہ کیا گیا تھا جبکہ 3 اپریل 2024 کو شہر میں 2409.53ایم ایل ڈی پانی کی سربراہی عمل میں لائی گئی جو کہ سال گذشتہ کی مقدارکے مقابلہ میں 139.53 ایم ایل ڈی اضافہ ہے۔شہر میں محکمہ آبرسانی کے ٹینکرس پر عہدیداروں کا کہناہے کہ جملہ 644 ٹینکرس موجود ہیں جو مختلف علاقوں میں پانی کی سربراہی انجام دے رہے ہیں۔ 3اپریل کو شہر میں محکمہ آبرسانی کے ٹینکرس نے جملہ 6593 ٹرپس کئے ۔ آبرسانی عہدیداروں کے مطابق عثمان ساگر اور حمایت ساگر سے پانی کی نکاسی کیلئے محکمہ آبرسانی کی پابندی میں رعایت کا فیصلہ کیا گیا تاکہ جاریہ سال موسم گرما کے دوران دونوں ذخائر آب سے 40 ایم جی ڈی پانی کی نکاسی اور سربراہی کو یقینی بنایا جاسکے۔ محکمہ آبرسانی سے مانجرا ‘ ناگرجنا ساگر‘ یلم پلی ‘ اور سنگور سے مجموعی اعتبار سے 2559 ایم ایل ڈی پانی حاصل کیا جا رہاہے تاکہ شہریوں کو پینے کا پانی سربراہ کیا جائے۔3