پانی کے مسائل کو حل کرنے میں حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس ناکام

   

شمس آباد گرام پنچایت کو اختیارات دینے سرپنچ کی اپیل

شمس آباد ۔ 3 مارچ (سیاست نیوز) موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی شمس آباد کے کئی علاقوں میں پانی کا مسئلہ سنگین ہوچکا ہے۔ شمس آباد سرپنچ راچاملا سدیشور نے پریس میٹ منعقد کرتے ہوئے اپنی مخاطبت میں کہا کہ شمس آباد گرام پنچایت حدود میں پانی کے تمام مسائل حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس کے ذمہ ہیں۔ پانی کے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس کو یادداشت پیش کی گئی لیکن ابھی تک مسئلہ کو حل کرنے کے اقدامات نہیں کئے گئے۔ گذشتہ پانچ سال پانی کا مسئلہ گرام پنچایت کی ذمہ داری تھی تب عوام کو پانی کا مسئلہ ہونے نہیں دیا گیا۔ جب بھی ضرورت پڑی پانی کے بورس ڈالے گئے لیکن اب تمام ذمہ داری حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس کے ذمہ چلی گئی۔ پانی کا ماہانہ پانچ لاکھ بل اور برقی کیلئے تین لاکھ روپئے ادا کئے جارہے ہیں۔ اس کے باوجود مسئلہ کو حل نہیں کیا جارہا ہے۔ شمس آباد کے علاقوں مدھورانگر، آر بی نگر، سدیشورا کالونی اور آدرش نگر میں پانی کا سنگین مسئلہ پیدا ہوچکا ہے جس کیلئے 31 جنوری اور 26 فبروری کو بھی یادداشت پیش کی گئی۔ راچاملاسدیشور نے بتایا کہ آبی مسائل کو حل کرنے کیلئے حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس سے اجازت حاصل کرنی پڑ رہی ہے جس کی وجہ سے کئی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی سہولت کیلئے تمام تر ذمہ داری دوبارہ گرام پنچایت کے حوالہ کردیں جس سے پانی کے مسئلہ کو حل کیا جاسکے۔ پانی کے مسئلہ کو حل کرنے کیلئے ایم ڈی واٹر ورکس سے بھی ملاقات کی جائے گی اس کے بعد بھی مسئلہ حل نہ ہونے پر احتجاج بھی کیا جائے گا۔ اب تو گرما کی شروعات ہے آئندہ تین ماہ کافی مشکلات پیدا ہوں گے۔ سرپنچ نے کہا کہ شمس آباد میں گذشتہ پانچ سالوں میں پانی کے بورس، اسٹریٹ لائیٹس، وقت پر کچرے کی صفائی، سی سی روڈس، انڈر گراؤنڈ ڈرینج و دیگر کاموں کو انجام دیا گیا۔ گرام پنچایت کی میعاد ختم ہونے صرف چند دن ہی باقی رہ گئے ہیں فوراً آبی مسائل کو حل کرنے تمام ذمہ داریاں گرام پنچایت کو دینے کی اپیل کی۔ اس موقع پر اجئے، سریدھر یادو، ایپا گرام پنچایت ممبرس کے علاوہ کلم نرسمہا گوڑ، نندراج گوڑ، ناگرجن یادو وغیرہ موجود تھے۔