پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کیلئے مرکز ذمہ دار: ہریش راؤ

   

حیدرآباد: پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 23 اکٹوبر 2021 کوریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں جس کیلئے مرکزی حکومت ذمہ دار ہے۔ حیدرآباد میں پٹرول کی قیمت 111.55 روپے فی لیٹر تک بڑھ گئی ہے وہیں ڈیزل کی قیمت 104.70 روپے تک پہنچ گئی۔ جبکہ 2010 میں پٹرول کی قیمت 52 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 38 روپے فی لیٹر ہواکرتی تھی۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ روزانہ کا معمول بن چکا ہے۔ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کی بنیادی وجوہات خام تیل کی قیمتوں میں میں ہونے والا اضافہ ہے اور بین الاقوامی سطح پرہندوستانی روپئے کی قدر میں گراوٹ ہے۔ لیکن کیا یہی وجوہات ہیں؟ قیمتوں میں اضافہ کے ذمہ داردوسرے عناصر بھی ہیں۔ تلنگانہ کے وزیر فینانس ہریش راؤ نے کہا کہ ان عوامل کو عوام کے سامنے پیش کرنا ہے جنہوں نے پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔ انہوں نے اس ضمن میں تمام اعداد و شمار مرکزی وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس کے محکمہ پٹرولیم پلاننگ اور انیلاسس سیس (پیٹرولیم منصوبہ بندی اور تجزیہ سیس (پی پی اے سی)) اور پارلیمنٹ میں اٹھائے گئے سوالات کے جوابات کے حوالے پیش کئے۔2014 تک مرکزی محصول جس میں بنیادی ایکسائز ڈیوٹی اور اضافی ایکسائز ڈیوٹی جسے عام طور پر ایک لیٹر پٹرول پر سرچارج اور روڈ سیس کہا جاتا ہے، پٹرول کی قیمت پر 9.48 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 3.56 روپے فی لیٹر تھی۔ جب 2014 میں بی جے پی حکومت اقتدار میں آئی تو پٹرول 10.43 روپے فی لیٹراور ڈیزل 4.52 روپے فی لیٹر تک بڑھا دیا گیا۔مارچ 2020 ء سے سنٹرل اکسائزٹیکس میں بڑا اضافہ کیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ مرکز نے پٹرول اور ڈیزل پر دو روپئے فی لیٹر اسپیشل اضافی اکسائز ڈیوٹی اور روڈسیس میں ایک روپئے فی لیٹر اضافہ کردیا۔