چندن ویلی تلنگانہ کا سب سے بڑا صنعتی علاقہ میں تبدیل ہوگا

   

ویل اسپن ٹیکسٹائیل یونٹ کے افتتاح کے بعد وزیر آئی ٹی و صنعت کے ٹی آر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 22 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : ریاستی وزیر آئی ٹی و صنعت کے ٹی آر نے کہا کہ چندن ویلی تلنگانہ کا سب سے بڑی صنعتی کلسٹر میں تبدیل ہوجائے گا ۔ ضلع رنگاریڈی کے چندن ویلی میں ویل اسپن ٹیکسٹائیل یونٹ کا افتتاح کرنے کے بعد منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی ار نے کہا کہ پانچ سال قبل چندن ویلی ستیارام پور میں ڈھونڈنے پر بھی کوئی صنعت نہیں ملتی تھی ۔ ایسے چندن ویلی میں ویل اسپن کے قائم ہونے کے بعد مائیکرو سافٹ ، ایمیزون ، کائیٹکس جیسی کئی کمپنیاں قائم ہوئی ہیں ۔ بالا کرشنا گوئینکا نے 1985 میں ایک ادارہ قائم کیا جو آج گجرات میں 25 ہزار لوگوں کو روزگار فراہم کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ گجرات میں بھی سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔ کے ٹی آر نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلی بار گجرات سے باہر آئے اور تلنگانہ میں ویل اسپن سٹی قائم کیا ہے ۔ یہ یونٹ گجرات کے کچ شہر میں قائم ہونے والی تھی تاہم ان سے ملاقات کرتے ہوئے تلنگانہ میں سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کی گئی تھی ۔ جس کے بعد انہوں نے کچ میں یونٹ قائم کرنے کے منصوبے سے دستبرداری اختیار کرتے ہوئے چندن ویلی میں قائم کیا ہے ۔ بالا کرشنا گوئینکا نے کہا کہ تلنگانہ میں پہلے سے دو ہزار کروڑ روپئے سے دو یونٹس شروع کئے گئے ہیں ۔ اور آئندہ پانچ تا چھ سال میں وہ تلنگانہ میں مزید تین تا پانچ ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کریں گے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ضلع رنگاریڈی کے چیوڑلہ ، وقار آباد ، مہیشورم اسمبلی حلقوں کا دورہ کرنے پر عوام بالخصوص نوجوانوں کی جانب سے آئی ٹی صنعتیں قائم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔ بی کے گوئینکا نے 1000 تا 1200 انٹر و ڈگری کے طلبہ کو تربیت دینے کے لیے ایک آئی ٹی سنٹر قائم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آئی ٹی سرگرمیاں مقامی طور پر شروع ہوتی ہے تو بہت سے نوجوانوں کو روزگار کے لیے حیدرآباد اور بنگلور جانے کی ضرورت نہیں رہے گی ۔ انہیں مقامی سطح پر ملازمتیں حاصل ہوں گی ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ایرپورٹ سے چندن ویلی تک بہترین سڑک تعمیر کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کپاس کی حیرت انگیز پیداوار ہے اس کو بیرونی ممالک سے درآمد کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ گوئینکا نے بھی اس حقیقت کو تسلیم کیا ہے ۔ اس سے مقامی کسانوں کے ساتھ بھی انصاف ہوگا ۔ ساوتھ انڈیا ملز اسوسی ایشن نے بھی تلنگانہ کی پیداوار کی ستائش کی ہے ۔ ویل اسپن کے نمائندوں نے بتایا کہ ikea کے ساتھ اس کا معاہدہ ہے اور اگر مقامی خواتین اس میں شامل ہوں تو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے ۔۔ ن