حیدرآباد ۔ 3 ۔ اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے کالیشورم پراجکٹ میں مبینہ بے قاعدگیوں کی شکایت کے تحت داخل کی گئی مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس الوک ارادھے اور جسٹس انیل کمار نے کے اے پال ، پروفیسر کودنڈا رام ، بی رام موہن ریڈی ، وشواناتھ ریڈی اور دوسروں کی جانب سے داخل کی گئی درخواستوں کی سماعت کے دوران ریمارک کیا کہ یہ مفاد عامہ سے زیادہ سیاسی مفادات پر مبنی درخواست دکھائی دیتی ہے ۔ درخواست گزاروں نے سی بی آئی تحقیقات کیلئے حکومت کو ہدایت دینے کی اپیل کی۔ چیف جسٹس نے ریمارک کیا کہ اس طرح کے معاملات عوامی دلچسپی سے زیادہ سیاسی فائدہ اور تشہیر کے لئے داخل کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درخواست گزاروں سے مدد حاصل کرنے کے بجائے عدالت اپنے طور پر مددگار کا تقرر کرسکتی ہے۔ چیف جسٹس نے مفاد عامہ کے نام پر داخل کردہ درخواستوں کے طریقہ کار پر اعتراض جتایا اور سوال کیا کہ پراجکٹ کی تعمیر کا آغاز 2016 میں ہوا لیکن درخواست اب کیوں داخل کی گئی ؟ کے اے پال نے عدالت کی اجازت حاصل کرتے ہوئے شخصی طور پر خود بحث کی۔ عدالت نے کے اے پال کو مشورہ دیا کہ وہ عدالت کے قواعدکی پابندی کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارک کیا کہ انتخابی تقاریر کیلئے عدالت کو سیاسی پلیٹ فارم کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔ سی بی آئی تحقیقات کے مسئلہ پر حکومت سے موقف داخل کرنے کی ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل عمران خاں کو ہدایت دیتے ہوئے آئندہ سماعت 8 اپریل کو مقرر کی گئی۔ 1