نمونیا، فنگس نمونیا، دمہ اور پھیپھڑوں کے امراض، تحقیق میں انکشاف
حیدرآباد۔26فروری(سیاست نیوز) شہرمیں کبوتروں کو دانا ڈالنے کا عمل انسانی زندگیوں کے لئے خطرہ بنتا جا رہاہے اور دونوں شہروں کے مختلف علاقوں میں کبوتروں کو دانا ڈالنے کے عمل میں ہونے والا اضافہ شہری علاقہ میں کبوتروں کی افزائش کا سبب بن رہا ہے ۔ کبوتروں کی افزائش انسانی پھیپڑوں کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہوتی ہے اس سلسلہ میں مختلف تحقیق منظر عام پر آچکی ہیں لیکن اس کے باوجود شہری علاقوں میں کبوتروں کی افزائش پر روک لگانے کے سلسلہ میں کوئی اقدامات نہیں کئے جانے کے نتیجہ میں پھیپڑوں کے امراض کا شکار مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا ہے۔دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں کئی مقامات پر کبوتروں کی افزائش کے مقامات تیار ہوچکے ہیں اور یہ مقامات انسانی صحت کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہونے لگے ہیں لیکن اس کے باوجود اس سلسلہ میں کوئی قوانین وضع نہ ہونے کے سبب کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ مسلم جنگ پل‘ بیگم بازار‘ کوٹھی ‘ مکہ مسجد‘ دارالشفاء ‘ ملک پیٹ ‘ ایم ایل اے کوارٹرس کے علاوہ کے بی آر پارک اور کئی علاقوں میں پائے جانے والے ان کبوتروں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ کے سلسلہ میں کہا جارہا ہے کہ کبوتروں کو دانا ڈالنے کے لئے پہنچنے والے لوگ ان کی افزائش کا سبب بن رہے ہیں جبکہ کبوتروں کے ذریعہ پھیلنے والی بیماریوں کے سلسلہ میں ڈاکٹرس بالخصوص ماہرین امراض تنفس کا کہناہے کہ کبوتروں سے پھیلنے والی بیماریوں میں نمونیا اور فنگس نمونیا کے علاوہ ایسی کئی بیماریاں ہیں جو کہ پھیپڑوں کو متاثر کرنے کی وجہ سے دمہ کی شکایت کے علاوہ تنفس کے مسائل پیدا ہونے لگتے ہیں۔ ماہرین امراض تنفس کا کہناہے کہ شہر میں کبوتروں کے ذریعہ پھیلنے والی یہ بیماریاں اب تیزی سے عام ہونے لگی ہیں اور وہ مریضوں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ راست کبوتروں کے رابطہ میں نہ آئیں کیونکہ ان کے اڑنے کے دوران پروں سے خارج ہونے والے جراثیم بھی انتہائی خطرناک ثابت ہونے لگتے ہیں۔ کبوتروں کو دانا ڈالنے کے لئے جانے والے بیشتر افراد میں ان بیماریوں کی علامات پائی جانے لگی ہیں اور وہ تنفس اور دمہ کی شکایت کے ساتھ دواخانوں سے رجوع ہونے لگے ہیں۔ محکمہ جنگلات کے عہدیداروں اور سائنسدانوں نے سابق میں ایک تحقیق کو منظرعام پر لاتے ہوئے کبوتروں کی شہری علاقوں میں افزائش کے نتیجہ میں ہونے والے نقصانات کے متعلق تفصیلات سے واقف کروایا تھا۔