کشمیر میں جنگجوئوں کو بھی مارنا نہیں چاہتے :آرمی

   

سرینگر۔ جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں قائم فوج کی پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں تعینات ہندوستانی مسلح افواج حد درجہ احتیاط سے کام لیتی ہے اور یہاں تک کہ جنگجوئوں کو بھی مارنا نہیں چاہتی ہے کیونکہ اُن کے بقول کسی بھی جانی نقصان سے بہت دکھ ہوتا ہے ۔انہوں نے سوپور میں ایک عام شہری کی حالیہ ہلاکت کے لئے جنگجوئوں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ مسجد سے فرار ہونے کے دوران جنگجوئوں کی جانب سے کی گئی فائرنگ سے ہی مذکورہ شہری کی موت واقع ہوئی ہے۔لیفٹیننٹ جنرل راجو نے کہا کہ وادی میں پچھلے چھ ماہ میں سیکورٹی فورسز نے 47 کامیاب آپریشن چلائے جن میں تقریباً 116 جنگجو مارے گئے ہیں۔ انہوں نے حزب المجاہدین کے سابق آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکو کی ہلاکت کو سیکورٹی فورسز کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ایسے حرکیاتیجنگجو تھے جو نئے نوجوانوں کو جنگجوئوں کی صفوں میں شامل کرانے میں کلیدی کردار ادا کرتے تھے۔لیفٹیننٹ جنرل راجو نے نیوز چینل ’این ڈی ٹی وی ‘کو انٹرویو کے دوران کہا: ’’جہاں تک مسلح افواج کا تعلق ہے ہم یہاں حد درجہ احتیاط سے کام لیتے ہیں۔ ہم یہاں تک کہ جنگجوئوں کو بھی مارنا نہیں چاہتے ہیں۔ ہم ان سے خود سپردگی اختیار کرنے کی پیشکش کرتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ جب کوئی نوجوان جنگجوئوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرتا ہے تو اسے واپس لانے کے لئے ہم اس کے کنبے سے رابطہ قائم کرتے ہیں جس میں ہمیں بہت کم کامیابی ملتی ہے ۔ ہر ایک آپریشن کے دوران جنگجوئوں کو خود سپردگی اختیار کرنے کی پیشکش کرتے ہیں۔