گریٹر حیدرآباد میں ایک لاکھ ڈبل بیڈ روم مکانات کے نام پر عوام کو دھوکہ

   

صرف 3428 مکانات دکھائے گئے ، میاں پور کی خالی اراضی پر مکانات تعمیر کیے جاسکتے ہیں : ملو بٹی وکرامارک
حیدرآباد : کانگریس کے قائد مقننہ ملو بٹی وکرامارک نے ٹی آر ایس حکومت پر ڈبل بیڈ روم مکانات کے معاملے میں گریٹر حیدرآباد کے عوام کو دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا ہے ۔ اندرا بھون میں پارٹی قائدین کے ساتھ اجلاس طلب کرتے ہوئے کہا کہ ہر انتخابات سے قبل عوام کو دھوکہ دینا چیف منسٹر کے سی آر کی عادت بن گئی ہے ۔ ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کی جانب سے گریٹر حیدرآباد کے حدود میں ایک لاکھ ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کرنے کا اعلان کیا جارہا ہے ۔ ہم نے اسمبلی میں دکھانے کا حکومت کو چیلنج کیا ۔ جس کو قبول کرتے ہوئے ریاستی وزیر انیمل ہسبنڈری ٹی سرینواس یادو نے صرف 3428 ڈبل بیڈ روم مکانات دکھائے ۔ گریٹر حیدرآباد سے باہر دوسرے اضلاع میں تعمیر کئے جانے والے ڈبل بیڈ روم مکانات کو گریٹر حیدرآباد کی فہرست میں شامل کرتے ہوئے عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جی ایچ ایم سی کے 150 ڈیویژنس میں جہاں بھی مکانات دکھائے جائیں ہم دیکھنے کے لیے تیار ہے ۔ لیکن مہیشورم اسمبلی حلقہ میں تعمیر کئے جارہے ڈبل بیڈ روم مکانات کو گریٹر حیدرآباد کے عوام کے مکانات قرار دیا جارہاہے ۔ پھر وہاں کے مقامی عوام کو کیا دیا جائے گا ۔ نکوگوڑہ میونسپل انتخابات میں بھی یہی مکانات بتاتے ہوئے عوام سے ووٹ مانگا گیا ۔ میڑچل ضلع کی میونسپلٹیز میں تعمیر کئے جانے والے مکانات کو بھی گریٹر حیدرآباد کی فہرست میں شمار کیا جارہا ہے ۔ ملو بٹی وکرامارک نے کہا کہ 2016 میں اسمبلی میں چیف منسٹر کے سی آر نے ایک لاکھ ڈبل بیڈ روم مکانات کی بات کہی ۔ 2017 میں کے ٹی آر نے یہی بات دہرائی اب ریاستی وزیر ٹی سرینواس یادو اسی بات پر عوام کو دھوکہ دے کر ووٹ مانگنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ جب ہم نے دوسرے اضلاع میں تعمیر کیے جانے والے مکانات کو گریٹر حیدرآباد کی فہرست میں شمار کرنے پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میں خالی اراضی کہاں ہے بتایا جائے ۔ کانگریس کی جانب سے وزیر سرینواس یادو کے علاوہ حکومت کو بتایا جارہا ہے کہ میاں پور خالی اراضی ہے ۔ وہاں غریب عوام کے لیے ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کئے جاسکتے ہیں۔ کانگریس کے قائد مقننہ نے کہا کہ حیدرآباد کے بعد ورنگل اور کھمم کے عوامی مسائل کی یکسوئی کیلئے جدوجہد کا آغاز کیا جائیگا۔۔