گیاس کی قیمتوں میں اضافہ کیخلاف بی آر ایس کا کل احتجاج

   

کے ٹی آر کی پارٹی قائدین کے ساتھ ٹیلی کانفرنس، احتجاج کو کامیاب بنانے پر زور

حیدرآباد ۔ یکم؍ مارچ (سیاست نیوز) بھارت راشٹرا سمیتی کے ورکنگ پریسیڈنٹ و ریاستی وزیر کے ٹی آر نے پکوان گیاس کی قیمتوں میں اضافہ پر مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے 3 مارچ بروز جمعہ کو تلنگانہ بھر میں احتجاجی مظاہرے منظم کرنے کی پارٹی قائدین کو ہدایت دی ہے۔ گھریلو پکوان گیس کی قیمت میں 50 روپے اور کمرشیل گیس کی قیمت میں 350 روپے کا اضافہ کرنے کی کے ٹی آر نے سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے آج پارٹی کے قائدین کے ساتھ ٹیلی کانفرنس کا اہتمام کیا اور مرکزی حکومت کے تازہ فیصلے کو مخالف عوام بالخصوص خواتین کے خلاف کیا گیا فیصلہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں انتخابات کے بعد ہمیشہ پکوان گیس اور پٹرول؍ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت کی یہ عادت ہوگئی ہے۔ جن ریاستوں میں انتخابات ہو رہے ہیں وہاں بی جے پی کے لئے ووٹ حاصل کرنے کے بعد پکوان گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ پکوان گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے خواتین کو عالمی یوم خواتین کا تحفہ دیا ہے۔ مرکزی حکومت کے اس تازہ فیصلہ کے خلاف 3 مارچ کو ریاست کے تمام اسمبلی حلقوں، شہروں اور دیہاتوں میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کرنے کی پارٹی کے ارکان اسمبلی، ارکان پارلیمنٹ، ارکان قانون ساز کونسل، بی آر ایس ضلع صدور کے علاوہ دوسرے قائدین کو ہدایت دی ہے۔ اس کے علاوہ عالمی یوم خواتین کے موقع پر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے سے قبل پکوان گیس کی قیمت فی سلنڈر 400 روپے تھی۔ 8 سال کے دوران بڑھ کر کل تک 1160 روپے ہوگئی جس میں مرکزی حکومت نے مزید 50 روپے کا اضافہ کردیا ہے جو اب بڑھ کر 1200 روپے ہوگئی ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ وزیر اعظم کے ہاتھوں اجول اسکیم کے تحت سلنڈر حاصل کرنے والی خواتین بھی لکڑیوں پر پکوان کرنے کے لئے مجبور ہوگئی ہیں۔ انہوں نے پکوان گیس میں اضافہ کے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے فوری اس سے دستبرداری اختیار کرنے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا۔ ن