ہنومان جینتی جلوس کا پرامن اختتام

   

مکہ مسجد کے قریب پرامن فضا کو مکدر کرنے کی کوشش ناکام
حیدرآباد 19 اپریل (سیاست نیوز) ہنومان جینتی جلوس کا پرامن طور پر اختتام عمل میں آیا لیکن تاریخی مکہ مسجد کے پاس بعض شرپسند عناصر کی جانب سے پرامن فضاء کو مکدر کرنے کی ناکام کوشش کی گئی۔ جلوس کا آغاز آج دوپہر رام مندر گولی گوڑہ چمن سے ہوا اور شہر کے کئی راستوں سے ہوتا ہوا تاڑبن سکندرآباد ہنومان مندر پر اختتام کو پہونچا۔ مرکزی جلوس کے پیش نظر حیدرآباد سٹی پولیس نے سکیورٹی کے وسیع تر انتظامات کئے تھے چونکہ اتفاق سے ہنومان جینتی جلوس جمعہ کے روز نکالے جانے سے پولیس سخت چوکسی اختیار کئے ہوئے تھی۔ مرکزی جلوس میں کئی چھوٹی ریالیاں ضم ہوگئیں جس کے بعد جلوس میں کئی بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد کے کارکن شامل ہوگئے۔ تاریخی مکہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران وہاں سے گزرنے والے ایک جلوس میں شامل بعض شرپسند عناصر نے اچانک اشتعال انگیز نعرے لگائے اور ممنوعہ گیت بھی بجانا شروع کردیا۔ جس کے ساتھ ہی وہاں موجود اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس چارمینار بی انجیا اپنے عملہ کے ساتھ پہونچ گئے اور شرپسند عناصر کو وہاں سے فوری آگے بڑھادیا۔ پولیس اِس معاملہ کی تحقیقات کررہی ہے اور شرپسندی میں ملوث افراد کی نشاندہی بھی کی جارہی ہے۔ ہنومان جینتی کے پیش نظر ٹریفک پولیس نے شہر کے 3 زونس میں تحدیدات عائد کئے تھے جس کے نتیجہ میں عوام کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ جلوس میں شامل افراد بھگوا پرچم لہراتے ہوئے موٹر سائیکلوں پر شہر کی کئی گلیوں میں گھومتے ہوئے نظر آئے لیکن پولیس نے اُن پر نظر رکھنے کے لئے 12½ کیلو میٹر طویل راستے پر 450 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے تھے۔ ریالی کے انعقاد کے پیش نظر پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے سٹی پولیس کے کمانڈ کنٹرول سنٹر سے ریالی میں کڑی نظر رکھی اور بعدازاں جلوس کا بھی بالراست مشاہدہ کیا۔