پہلے تشدد میں ملوث اصل افراد کی شناخت کی جائے پھر کارروائی ہو۔ کانگریس جنرل سکریٹری کی پریس کانفرنس

   

لکھنو 30 ڈسمبر(سیاست ڈاٹ کام) کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے آج اُترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر شہریت قانون کے خلاف احتجاج سے نمٹنے کے طریقہ کار پر تنقید کی اور کہا کہ عوام ملک میں این آر سی کی اجازت نہیں دینگے ۔ اپنے چار روزہ دورہ یو پی کو ختم کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے مطالبہ کیا کہ حالیہ مخالف سی اے اے احتجاج میں پولیس کی جانب سے زیادتیوں کی عدالتی تحقیقات بھی ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں اس احتجاج کے دوران 23 افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ حکومت 19 اموات کی توثیق کرتی ہے ۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری نے زعفرانی کپڑے پہننے چیف منسٹر کے طریقہ کار پر بھی سوال کیا اور کہا کہ اس سے ہندو ازم کا وقار گھٹتا ہے جس میں تشدد یا بدلہ کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ ان کا حوالہ آدتیہ ناتھ کے اس انتباہ کی سمت تھا کہ جو لوگ سرکاری املاک کو تشدد کے دوران نقصان پہونچا رہے ہیں ان کی جائیدادوں کا ہراج کرتے ہوئے نقصانات وصول کئے جائیں گے ۔ پرینکا گاندھی نے یہ بھی واضح کیا کہ ملک کے عوام یہ اجازت نہیں دینگے کہ ملک میں این آر سی پر عمل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ این آر سی شہریت کا اصل سرٹیفیکٹ نہیں ہے ۔ این آر سی کا شہریت کے اصل سرٹیفیکٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ کانگریس اقتدار والی ریاستوں کے چیف منسٹروں نے کہا کہ وہ اپنی ریاستوں میں این آر سی لاگو نہیں کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جماعتوں نے بھی اسی طرح کے اعلانات کئے ہیں۔ ایسے میں اس پر عمل نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ملک کے عوام اس پر عمل آوری کی اجازت نہیں دینگے ۔ احتجاج کے دوران تشدد پر حکومت کی جانب سے کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ جو لوگ تشدد میں ملوث تھے پہلے ان کی شناخت ہونی چاہئے ۔ اس شناخت اور تحقیقات کے بغیر کوئی کارروائی کس طرح کی جاسکتی ہے ۔ چیف منسٹر آدتیہ ناتھ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک لارڈ کرشنا ہے جو اخوت کی مثال تھے ۔ یہ ملک لارڈ رام کا ہے جو اخوت کی مثال تھے ۔ لارڈ شیوا کی برات میں ہر کسی نے رقص کیا تھا ۔ ملک کی روح میں تشدد ‘ دلہ اور برہمی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب مہابھارت کی جنگ کے دوران لارڈ کرشنا نے ارجن کو تلقین کی تو انہوں نے بدلہ یا غصہ کی بات نہیں کی تھی ۔ انہوں نے صرف سچائی اور اخوات کی بات کہی تھی ۔ آدتیہ ناتھ کے بھگوا لباس کا حوالہ دیتے ہوئیپرینکا نے کہا کہ آدتیہ ناتھ ایک یوگی کا لباس پہنتے ہیں۔ وہ زغفرانی کپڑے پہنتے ہیں۔ یہ بھگوا یوگی کا نہیں ہے ۔ یہ مذہبی اور روحانی روایات سے تعلق رکھتا ہے ۔ یہ ہندو مذہب کی علامت ہے ۔ اس دھرم کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس مذہب میں غصہ ‘ تشدد اور بدلہ کی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ ان کی سکیوریٹی سے متعلق سوال پر پرینکا گاندھی نے کہا کہ ان کی سکیوریٹی کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک معمولی سوال ہے ۔ اس پر کسی مباحث کی ضرورت نہیں ہے ۔ اس کا عوام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔