بی جے پی پر لگاتار دستور کی خلاف ورزیوں کا الزام : راہول گاندھی

,

   

ساورکر نے کہا تھا کہ ’ دستور میں کچھ بھی ہندوستانی نہیں ہے ‘ ۔ قائد اپوزیشن کی لوک سبھا میں تقریر

نئی دہلی : لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی ہر وقت آئین پر حملہ کرتی ہے اور مودی حکومت عوام کے حقوق ایک صنعت کار کے حوالے کر رہی ہے ۔ ملک کے کسانوں، مزدوروں، غریبوں کو تباہ کرکے دلتوں اور پسماندہ طبقات کا حصہ ان کو دیا جا رہا ہے ۔ آئین کے 75 سال کے شاندار سفر پر بحث’میں حصہ لیتے ہوئے راہول گاندھی نے آج کہا کہ ابھے مدرا کا فلسفہ بھگوان شیو، بھگوان کرشن، گرو نانک، مہاتما بدھ، کبیر جیسی عظیم شخصیات سے آیا تھا۔ یہ آئین ان عظیم شخصیات کی ‘ابھی مدرا’ کی روح سے آیا جس میں ہر کسی کو بے خوف رہنے کو کہا گیا ہے ۔ منواسمرتی آج کا قانون ہے اور یہ اسی ساورکر نے کہی ہے جو آر ایس ایس کے نظریے کو آگے بڑھانے کا کام کر رہے ہیں۔ جب آر ایس ایس کے لوگ آئین کی بات کرتے ہیں تو وہ اپنے لیڈر اور ان کے نظریہ کو گالی دیتے ہیں اور توہین کرتے ہیں۔ اتر پردیش میں آئین کا نہیں منواسمرتی’کا قانون نافذ ہے ، جہاں غریبوں کی بات نہیں سنی جا رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئین ہند کی سب سے بری بات یہ ہے کہ اس میں ہندوستانی کچھ نہیں ہے ‘ یہ بات اس لیڈر نے کہی جس نے بی جے پی کے نظریے کو پالا اور جس کی بی جے پی کے لوگ پوجا کرتے ہیں۔ راہول گاندھی نے ایکلویہ اور دروناچاریہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب ایکلوریہ نے تیر اندازی میں مہارت حاصل کرلی تو درونا چاریہ نے گرو دکشینا میں ان کا انگوٹھا مانگ لیا ۔ آج بی جے پی ہندوستان کے نوجوانوں کو ہراساں کرنے میں مصروف ہے اور آج بی جے پی کی حکومت تمام کام اڈانی کو دے کر ملک کے نوجوانوں، غریبوں اور کمزوروں کو پریشان کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگنی ویر یوجنا لا کر حکومت نے نوجوانوں کو برباد کیا ہے ، حکومت نے 70 بار پیپر لیک کر کے نوجوانوں کو برباد کیا ہے ۔ کسان اپنے حقوق کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن کسان کی بات نہیں کی جا رہی ہے اور اسے نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ راہول نے بی جے پی پر ہر وقت اور 24 گھنٹے آئین کی توہین کا الزام لگایا اور کہا کہ بی جے پی عوام کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہے ۔ جبکہ اپوزیشن اتحاد آئین کو بچانے کام کر رہا ہے ۔ بی جے پی حکومت میں آئینی اداروں کو ختم کیا جا رہا ہے ، اس لیے یہ اتحاد ملک کے دلتوں، قبائلیوں، پسماندہ طبقات اور کسانوں کے فائدے کیلئے ذات کی بنیاد پر مردم شماری کریگا تاکہ ملک میں نئی طرز کی سیاست کا آغاز ہو سکے ۔ ملک میں 50 فیصد تحفظات کی جو دیوار کھڑی کی گئی ہے وہ پارلیمنٹ میں توڑ دی جائے گی۔