وقف ترمیمی بل پر جے پی سی کے ممبئی اجلاس میں بھی ہنگامہ

,

   

ارکان میں گرما گرم بحث‘ اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کا انتباہ دیا

ممبئی: ممبئی میں جمعرات کو وقف بل پر پارلیمانی مشترکہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کے دوران شدید ہنگامہ آرائی ہوئی اور اپوزیشن جماعتوں نے واک آؤٹ کر دیا تاہم کچھ دیر بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا۔ رپورٹ کے مطابق اجلاس کے دوران شیو سینا کے ایم پی نریش مہاسکے اور ٹی ایم سی کے کلیان بنرجی آپس میں جھگڑ پڑے۔گلشن فاؤنڈیشن وقف بل کی حمایت کر رہا تھا۔ اسی دوران نریش مہاسکے نے کلیان بنرجی کو روکنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد دونوں کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ ماحول گرم ہوا تو چیئرمین نے بھی مداخلت کی۔ بالآخر اپوزیشن جماعتوں کے تمام نمائندوں نے انہیں اجلاس سے باہر نکالنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم کچھ باہمی بات چیت کے بعد اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ جے پی سی کا اجلاس پھر شروع ہو گیا۔خیال رہے کہ مرکزی کابینہ نے وقف ایکٹ میں تقریباً 40 ترامیم کو منظوری دی ہے۔ ان ترامیم کا مقصد وقف بورڈ کی کسی بھی جائیداد کو ‘وقف جائیداد’ کے طور پر نامزد کرنے کے حق کو محدود کرنا ہے۔ جائیدادوں پر کئے گئے دعووں کی لازمی طور پر وقف بورڈ سے تصدیق کی جائے گی۔ ترمیمی بل کی منظوری کے بعد وقف املاک کے انتظام اور منتقلی میں بڑی تبدیلی آئے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون میں ترمیم کی وجوہات بھی بتائی گئی ہیں۔ اس میں جسٹس سچر کمیشن اور کے رحمان خان کی سربراہی میں پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کی سفارشات کا حوالہ دیا گیا ہے۔وقف ایکٹ مسلم کمیونٹی کی جائیدادوں اور مذہبی اداروں کے انتظام و انصرام کیلئے بنایا گیا قانون ہے۔ اس ایکٹ کا بنیادی مقصد وقف املاک کے مناسب تحفظ اور انتظام کو یقینی بنانا ہے تاکہ ان جائیدادوں کو مذہبی اور خیراتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ اسلام میں وقف جائیداد ایک مستقل مذہبی اور خیراتی ٹرسٹ کے طور پر وقف کی جاتی ہے جو مذہبی مقاصد، غریبوں کی مدد، تعلیم وغیرہ کیلئے استعمال کیا جائے گا۔

وقف املاک کے انتظام کیلئے ہر ریاست میں ایک وقف بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔ یہ بورڈ وقف املاک کا اندراج، تحفظ اور انتظام کرتا ہے۔