اسلامیہ میدان اور بہاری پور کے علاقے پولیس چھاؤنی بن گئے ، احتجاجیوں پر لاٹھی
مولانا توقیر رضا گھر پر نظربند
چارج
بریلی (یو پی): /26 ستمبر (ایجنسیز) اترپردیش کے بریلی میں ’’ آئی لو محمدؐ‘‘ کے معاملہ میں سرکاری انتظامیہ اور محکمہ پولیس کی سخت کارروائی کیخلاف احتجاج جاری ہے ۔ آج جمعہ کے موقع پر سخت احتجاج کا اندیشہ محسوس کرتے ہوئے حکام نے بریلی کے اسلامیہ میدان اور بہاری پور علاقوں کو عملاً کنٹونمنٹس میں تبدیل کردیا جہاں شیام گنج منڈی جانے والی سڑک پر جگہ جگہ بیریکیڈ لگادیئے گئے اور بھاری پولیس فورس تعینات کردی گئی ۔ سیاحتی علاقہ کو بند کردیا گیا ۔ دوپہر میں لوگ اپنے گھروں سے نکلنے لگے ۔ نماز جمعہ کے بعد مسلمان جلوس کی شکل میں سڑکوں پر آئے اور نعرے لگانے لگے ۔ اس دوران بعض لوگوں نے ادھم مچائی اور توڑ پھوڑ بھی کی ۔ اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان نے جمعہ کی صبح ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے بیان کیا کہ میڈیا رپورٹس بالکلیہ غلط ہیں ۔ یہ سارا معاملہ پولیس انتظامیہ کے ساتھ ملی بھگت میں بعض مخبروں کی رچائی گئی سازش ہے ۔ مولانا نے کہا کہ انہوں نے جو کچھ اعلان کیا ہے اس پر وہ عمل کریں گے ۔ مسلمانوں کے ایک گروپ کی جانب سے گزشتہ دنوں ریالی نکالتے ہوئے ’آئی لوو محمدؐ ‘ کے نعروں اور بیانروں کے ساتھ جو ماحول بنایا گیا ، اس کے بعد ریاستی انتظامیہ کی سخت کارروائی اور مسلمانوں کے شدید ردعمل کے سبب سارا معاملہ گرم ہوچلا ہے ۔ علاقہ میں کشیدہ ماحول پایا جاتا ہے ۔ مولانا توقیر نے صدرجمہوریہ کو ایک میمورنڈم بھیجنے کا عہد کیا ہے جو وہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ذریعہ بھیجنا چاہتے ہیں ۔ جس میں وہ ’آئی لوو محمد‘ کے مسئلہ پر ضروری وضاحت کرنا چاہتے ہیں ۔ اس دوران حکام نے مولانا توقیر رضا کو بطور احتیاط گھر پر نظربند کردیا ۔ شیام گنج میں پولیس نے احتجاجیوں کو روکنے کی کوشش کی اس کے نتیجہ میں ایس پی کرائم کے ساتھ بحث و تکرار ہوئی اور ہجوم نے جلوس کی شکل میں آگے بڑھنا جاری رکھا ۔ وہ لوگ نعرے بھی لگارہے تھے ۔ یہ دیکھتے ہوئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور شیام گنج میں دوکانیں بند کروائیں ۔ دریں اثناء سینکڑوں لوگ نومحل مسجد کے باہر جمع ہوگئے ۔ وہ لوگ نعرے لگانے لگے ۔ مقامی خلیل اسکول کے قریب احتجاجیوں نے یکایک بعض گاڑیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔ پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں ملی ۔ جب پولیس نے لاٹھی چارج میں شدت پیدا کی تو بھگدڑ جیسی صورتحال ابھر آئی ۔ مجموعی طور پر بریلی میں مسلم برادری نے نماز جمعہ کے بعد احتجاج کیا ۔ شہر کے مختلف حصوں میں پوسٹروں اور بیانروں کے ساتھ جن پر ’ آئی لوو محمدؐ‘ تحریر تھا ، سینکڑوں لوگوں نے سڑکوں پر مظاہرہ کیا ۔ پولیس کے روکنے کی وجہ سے بعض مقامات پر احتجاجی مشتعل ہوئے اور توڑ پھوڑ کرنے لگے ۔ ڈی آئی جی بریلی رینج اجئے کمار سہانی نے کہا کہ بحیثیت مجموعی نماز جمعہ کی ادائیگی پرامن ہوئی ۔ تاہم اس کے بعد بعض شرپسندوں نے ماحول بگاڑنا چاہا لیکن انہیں بھگادیا گیا ۔ بریلی میں ماحول کشیدہ لیکن پرامن بتایا گیا ۔ نماز جمعہ کے واقعہ کے بعد مارکٹ سنسان ہوگئی اور پرانے بس اسٹانڈ پر بھی شام 5 بجے معمول کی چہل پہل دکھائی نہیں دی ۔ پولیس نے شیام گنج میں بھی طاقت کا استعمال کیا اور ہجوم کو منتشر کیا ۔