آئی ٹی شعبہ میں ملازمتوں کا بحران اپنی جگہ حیدرآباد یونیورسٹی گریجویٹ کو سالانہ 46 لاکھ کی ملازمت

   

حیدرآباد۔31جولائی (سیاست نیوز) انفارمیشن ٹکنالوجی کمپنیوں میں ملازمت کے بحران کے دورمیں یونیورسٹی آف حیدرآباد کے ایک پوسٹ گریجویٹ کو سالانہ 46لاکھ روپئے تنخواہ کی ملازمت ملی ہے۔ یونیورسٹی میں ملازمتوں کیلئے مختلف کمپنیوں کے انٹرویوز کے دوران ایم ۔ٹیک گریجویٹ نوجوان کو 46 لاکھ روپئے سالانہ تنخواہ کی پیشکش کی گئی ہے ۔ یونیورسٹی میں انٹرویوز میں سرکردہ کمپنیوں نے حصہ لیا جس میں ٹاٹا کنسلٹنسی سروسیس‘ اوراکل ‘ انٹیل ‘ ٹیراڈاٹا‘ ڈیلائٹ‘ ایکزم بینک ‘ نوورٹیز و دیگر کمپنیاں شامل ہیں۔ بتایا گیا کہ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے 550 طلبہ کو 180 مختلف کمپنیوں نے ملازمت کی پیشکش کی ہے ۔ سال گذشتہ یونیورسٹی سے فارغ طالب علم کو 17.89 لاکھ سالانہ کی ملازمت حاصل ہوئی تھی لیکن جاریہ سال جاب پلیسمنٹ کیلئے انٹرویوز کے دوران 40 لاکھ سالانہ کی پیشکش کو یونیورسٹی اعزاز کے طور پر دیکھ رہی ہے۔یونیورسٹی میں مہم کے دوران جن کمپنیوں نے حصہ لیا ان میں صرف آئی ٹی صنعت کی کمپنیاں ہی نہیں بلکہ تعلیم‘ سماجی خدمات‘ تحقیق کے جڑے اداروں نے بھی اپنے اداروں کیلئے یونیورسٹی آف حیدرآباد کے فارغین کو ملازمتیں فراہم کی ہیں۔ 3