آئی پی ایل 2019 میں کھلاڑیوں پر لاکھوں روپیوں کی بارش

   

حیدرآباد۔13 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) اتوار اور پیر کی درمیانی شب آئی پی ایل کا 12ویں سیزن سنسنی خیز مقابلے کے بعد اختتام پزیر ہوا۔ ڈیڑھ ماہ تک جاری اس ٹورنمنٹ میں جیت کا سہرا ممبئی انڈینز کے سر آیا۔ فائنل میں انھوں نے چینائی سوپر کنگز کو ایک رن سے شکست دے کر ریکارڈ چوتھی مرتبہ یہ ٹرافی اپنے نام کی۔ اس سے قبل مذکورہ دونوں ٹیمیں تین تین بار ٹرافی جیت چکی تھیں۔ آئی پی ایل میں جہاں کھلاڑیوں کو بڑی قیمتوں پر خریدا جاتا ہے وہیں ٹورنمنٹ کے دوران ہر میچ میں مختلف قسم کے ایوراڈز دیے جاتے ہیں۔ عام طور پر کرکٹ میں مین آف دی میچ اور مین آف دی سیریز کا ایوراڈ دیا جاتا ہے لیکن یہاں ان ایوارڈز کے علاوہ پرفیکٹ کیچ، سوپر اسٹرائیکر، اسٹائلش پلیئر، گیم چینجر ایوارڈز بھی ہیں۔ ان سب کے لیے ایک ایک لاکھ کی رقم ہر میچ میں دی جاتی ہے۔ آئی پی ایل کے اختتام پر ایمرجنگ پلیئر آف دی ٹورنمنٹ کا ایوارڈ دیا جاتا ہے جس کے ساتھ دس لاکھ روپے بھی انعام میں دیے جاتے ہیں۔ یہ کھلاڑی ٹی وی مبصرین اور آئی پی ایل کی ویب سائٹ پر عوامی ووٹ کی بنیاد پر منتخب کیا جاتا ہے۔ رواں سال کولکتہ نائٹ رائڈرز کے شبھمن گِل کو اس اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین کو آرنج یعنی نارنجی رنگ کی کیپ کے ساتھ دس لاکھ روپے بھی دیے جاتے ہیں۔ رواں سال سن رائزرز حیدر آباد کے لیے کھیلنے والے آسٹریلیائی اوپنر دیوڈ وارنر کو یہ اعزاز ملا ہے۔ انھوں نے ٹورنمنٹ میں سب سے زیادہ 692 رنز بنائے جس میں آٹھ نصف سنچریاں اور ایک سنچری شامل ہیں۔ اس سے قبل بھی وہ آرینج کیپ جیت چکے ہیں۔ ٹورنمنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑی کو پرپل کیپ کے ساتھ دس لاکھ روپے دیے جاتے ہیں۔ اس دوڑ میں دہلی کیپیٹلز کے لیے کھیلنے والے جنوبی افریقی کھلاڑی کگیسو ربادا سب سے آگے تھے لیکن وہ درمیان میں ہی ٹورنمنٹ سے چلے گئے اور فائنل میں چینائی سوپر کنگز کے لیے کھیلنے والے دوسرے جنوبی افریقی کھلاڑی عمران طاہر نے دو وکٹیں لے کر سب سے زیادہ 26 وکٹیں حاصل کیں اور اس کیپ کے مستحق کہلائے۔ اس ٹورنمنٹ میں سب سے زیادہ قیمتی کھلاڑی کا ایوارڈ بھی دیا جاتا ہے۔ یہ ایسے کھلاڑی کو ملتا ہے جس نے ٹورنمنٹ کے دوران سب سے زیادہ پوائنٹس حاصل کیے ہوں۔ یہ پوائنٹس چوکے، چھکے، وکٹ، ڈاٹ بال، کیچ، اسٹمپ وغیرہ کی بنیاد پر دیے جاتے ہیں۔ موسٹ ویلویبل پلیر کو ٹرافی کے ساتھ دس لاکھ روپے بھی دیے جاتے ہیں۔ رواں سال کولکتہ نائٹ رائڈرز کے لیے کھیلنے والے ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی آندرے رسل کو یہ ایوارڈ ملا۔ ان کا ایوارڈ شبھمن گِل نے حاصل کیا کیونکہ وہ کولکتہ کے ٹورنمنٹ سے باہر ہونے کے بعد اپنے ملک لوٹ چکے تھے۔آئی پی ایل کے دوران سب سے شاندار کیچ پکڑنے والے کھلاڑی کو بھی ایوارڈ دیا جاتا ہے۔ رواں سیزن میں بہت سے بہترین کیچ پکڑے گئے جن میں ریلے کیچ بھی شامل تھے۔ لیکن یہ ایوارڈ ممبئی انڈینز کے لیے کھیلنے والے ویسٹ انڈیز کے کرکٹر کیرن پولارڈ کو ملا۔آندرے رسل کو ہی سوپر اسٹرائکر پلیئر آف دی ٹورنمنٹ کا ایوارڈ ملا جس کے ساتھ انھیں ایک کار اور ایک لاکھ روپے دیے گئے۔ انھوں نے ٹورنمنٹ میں 510 رنز بنائے، 11 وکٹیں لیں اور سب سے زیادہ 52 چھکے بھی لگائے۔اسٹائلش پلیئرآف دی ٹورنمنٹ کا ایوارڈ کنگز الیون پنجاب کے کھلاڑی کے ایل راہول کو دیا گیا۔ یہ ایوارڈ ان کی جگہ ان کے دوست ہاردک پانڈیا نے حاصل کیا۔ اس اعزاز کے ساتھ بھی دس لاکھ روپے دیے جاتے ہیں۔ پچ اورگراؤنڈ ایوارڈز میں جس اسٹیڈئیم نے سات سے زیادہ میچز کی میزبانی کی ہوتی ہے انھیں 50 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں اور جنھوں نے سات سے کم میچز منعقد کروائے انھیں 25 لاکھ روپے دییجاتے ہیں۔ ڈریم الیون گیم چینجر آف دی ٹورنمنٹ کا اعزاز ممبئی انڈینز کے راہول چاہر کو ملا۔ اس کے ساتھ انھیں دس لاکھ روپے کا انعام بھی دیا گیا۔ فائنل میں مین آف دی میچ کا ایوراڈ ممبئی انڈینز کے جسپریت بمراہ کو دیا گیا جس کے ساتھ انھیں پانچ لاکھ روپے بھی ملے۔ہر میچ میں مختلف قسم کے پانچ ایوارڈز دیے جاتے ہیں جو ایک ایک لاکھ پر مبنی ہوتے ہیں اس طرح کھلاڑیوں کو ہر میچ میں پانچ لاکھ انعام ملتے ہیں۔آئی پی ایل کے رواں ٹورنمنٹ میں مجموعی طور پر 60 میچز کھیلے گئے جس میں 56 میچز لیگ کے تھے اور تین پلے آف اور ایک فائنل۔اس طرح تمام میچز میں ملنے والی مجموعی رقم تین کروڑ روپے سے ذرا زیادہ ہوئی کیونکہ پلے آف کے میچز میں مین آف دی میچ کو ایک لاکھ کے بجائے پانچ پانچ لاکھ روپے دیے جاتے ہیں۔ اس طرح دیکھا جائے تو کھلاڑیوں کی میچ فیس کے علاوہ فائنل میں ملنے والے انعامات کی مجموعی رقم تقریباً 38 کروڑ ہندوستانی روپے ہوتی ہے۔ آئی پی ایل جیتنے والی ٹیم کو 20 کروڑ روپے ملے۔ قاعدے کے مطابق، اس رقم کا نصف حصہ ٹیم کے مالکان کو جاتا ہے جبکہ باقی نصف کو کھلاڑیوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ رنرز اپ کو 12.5 کروڑ روپے ملے ۔