آج بی جے پی نے اپنی اصلی ذہنیت کا ثبوت ملک کے سامنے رکھ دیا

   

دہلی اسمبلی چیف منسٹر آفس سے بابا صاحب اور بھگت سنگھ کی تصاویر ہٹاکر مودی کی تصویر لگانے پر اپوزیشن کی شدید تنقید
نئی دہلی : دہلی میں آج سے اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی ایوان میں اپوزیشن لیڈر آتشی نے بی جے پی حکومت پر بڑا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اسمبلی میں چیف منسٹر کے دفتر سے بابا صاحب اور بھگت سنگھ کی تصویریں ہٹا دی گئی ہیں۔ ساتھ ہی عام آدمی پارٹی نے بی جے پی کو دلت مخالف قراردیا ہے۔عآپ کی سابق چیف منسٹر لیڈر آتشی نے کہا کہ بی جے پی کی دلت مخالف ذہنیت سب کو معلوم ہے۔ آج بی جے پی نے اپنی اصلی ذہنیت کا ثبوت ملک کے سامنے رکھ دیا ہے۔ دہلی حکومت نے ہر دفتر میں بابا صاحب اور بھگت سنگھ کی تصاویر لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔ بابا صاحب اور بھگت سنگھ کی تصاویر 3 ماہ قبل لگائی گئی تھیں۔ نئی حکومت نے اسمبلی میں سی ایم آفس سے بابا صاحب اور بھگت سنگھ کی تصاویر ہٹا دی ہیں۔دریں اثنا، عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا دہلی کی نئی بی جے پی حکومت نے بابا صاحب کی تصویر ہٹا دی ہے اور اس کی جگہ وزیر اعظم مودی کی تصویر لگا دی ہے۔ یہ ٹھیک نہیں ہے۔ اس سے بابا صاحب کے لاکھوں پیروکاروں کو تکلیف پہنچی ہے۔ میری بی جے پی سے درخواست ہے کہ آپ وزیراعظم کی تصویر لگا سکتے ہیں لیکن بابا صاحب کی تصویر مت ہٹائیں۔ ان کی تصویر وہیں رہنے دو۔اس سے پہلے، آتشی نے کہا آج ہم سیشن کے دوران چیف منسٹر ریکھا گپتا سے ملنے گئے اور ہم نے ان سے کہا کہ مودی جی نے پہلی کابینہ میٹنگ میں2500 روپے ماہانہ اسکیم کو منظور کرنے کی جو ضمانت دی تھی وہ جھوٹی ثابت ہوئی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ 8 مارچ کو مہیلا سمان یوجنا کی پہلی قسط دہلی کی ہر خاتون کے کھاتے میں ضرور پہنچ جائے گی۔انہوں نے کہا دہلی کے لوگوں نے ہمیں اپوزیشن کی ذمہ داری دی ہے اور ہم اسمبلی میں عوام کی آواز اٹھائیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے دہلی کے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ کابینہ کی پہلی میٹنگ میں ہر خاتون کو 2500 روپے ماہانہ دینے کی اسکیم منظورکی جائے گی۔ پہلی قسط 8 مارچ تک ادا کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔