آر ٹی سی جے سی اور سیاسی جماعتوں کا اجلاس
کے سی آر پر معصوم ملازمین کو گمراہ کرنے کا الزام
حیدرآباد۔ /30 نومبر، ( سیاست نیوز)آر ٹی سی بحران کے مسئلہ پر آئی این ٹی یو سی اور آر ٹی سی جے ای سی کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کا اجلاس آج حیدرآباد میں منعقد ہوا۔ پروفیسر کودنڈا رام صدر تلنگانہ جنا سمیتی، ایل رمنا صدر تلنگانہ تلگودیشم، جتیندر ریڈی بی جے پی قائد و سابق رکن پارلیمنٹ، سابق صدر پردیش کانگریس پونالہ لکشمیا، آر ٹی سی جے اے سی کے قائدین اشواتھاما ریڈی ، راجی ریڈی اور دوسروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ہڑتال کے دوران خودکشی کرنے والے سریندر گوڑ (حیدرآباد ) کے افراد خاندان ، کھمم سے تعلق رکھنے والے سرینواس ریڈی اور محبوب آباد کے نریش کے پسماندگان کو فی کس ایک ، ایک لاکھ روپئے کی امداد حوالے کی گئی۔ سابق صدر پردیش کانگریس پونالہ لکشمیا نے امدادی رقم تینوں خاندانوں کے حوالے کی۔ اس موقع پر اشواتھاما ریڈی نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کے 74 بس ڈپوز کے معصوم ملازمین کو اپنے پاس طلب کرتے ہوئے انہیں یونین کے خلاف مشتعل کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 53 دن تک مسلسل ہڑتال اور اتحاد کا مظاہرہ کرنے پر وہ ملازمین، ورکرس، عوامی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کو چاہیئے کہ یکم ڈسمبر کو طلب کردہ اجلاس میں ملازمین کے 26 مطالبات پر غور کرتے ہوئے کوئی فیصلہ کریں۔ بس ڈپوز سے معصوم افراد کو چیف منسٹر کے پاس بھیجا جارہا ہے تاکہ وہ چیف منسٹر کی ستائش کریں۔ انہوں نے کہا کہ عہدیداروں کے بغیر چیف منسٹر کو یہ اجلاس طلب کرنا چاہیئے۔ اشواتھاما ریڈی نے کہا کہ دستور کے مطابق ہی یونین کام کررہی ہے۔ سیکشن 19 کے تحت کسی کو بھی ٹریڈ یونین کے قیام کا اختیار حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کو ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور کئی مقامات پر ملازمین کو ابھی تک رجوع بکار ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی انتظامیہ کو ہائی کورٹ کے احکامات کی پابندی کرنی چاہیئے۔