کینٹین میں خنزیر کا گوشت مگر نمازِ جمعہ پر پابندی ۔ مسلمانوں کو کتنا پریشان کیا جائے گا،آئی یو ڈی ایف رکن اسمبلی
گوہاٹی : آسام حکومت نے جمعہ کے دن اسمبلی ملازمین کو نماز کیلئے دی جانے والی دو گھنٹے کی چھٹی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ چیف منسٹر ہمنتا بسوا سرما نے ایکس پوسٹ کے ذریعے یہ جانکاری دی ہے۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے پوسٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ رواج مسلم لیگ کے سید سعد اللہ نے 1937 میں شروع کیا تھا۔آسام حکومت کے وزیر اور بی جے پی لیڈر پیوش ہزاریکا نے ایک پوسٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آسام اسمبلی نے آج ہر جمعہ کو نماز جمعہ کے لئے 2 گھنٹے کے لئے ملتوی کرنے کی روایت کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ رواج نوآبادیاتی آسام میں سدولہ کی مسلم لیگی حکومت نے شروع کیا تھا۔ اس وقفے کا وقت دوپہر 12 بجے سے دوپہر 2 بجے تک دیا گیا تھا، جس میں مسلم ایم ایل اے ہر جمعہ کو نماز جمعہ ادا کرتے تھے، لیکن اب اس اصول کو تبدیل کر دیا گیا ہے اور اب کوئی وقفہ نہیں ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ آسام اسمبلی پیر سے جمعرات صبح 9.30 بجے کام کرنا شروع کر دیتی ہے لیکن جمعہ کو اسمبلی نے جمعہ کی نماز کیلئے دو گھنٹے کا وقفہ دینے کیلئے صبح 9 بجے اپنا کام شروع کیا۔ اب اس میں تبدیلی آئی ہے اور اب جمعہ کو بھی اسمبلی کا کام عام دنوں کی طرح صبح 9.30 بجے شروع ہوگا۔ دریں اثناء تاہم اے آئی یو ڈی ایف سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس فیصلے پر بر ہمی کا اظہار کیا ہے۔ اے آئی یو ڈی ایف کے رکن اسمبلی مجیب الرحمن نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما ایوان کی روایات شکنی کی کوشش کر رہے ہیں۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے اسمبلی کینٹین میں سور کے گوشت کی دستیابی پر بھی سوال اٹھائے۔ جیب الرحمان نے چیف منسٹر سے سوال کیا آپ مسلمانوں پر آخر کتنا ظلم کریں گے؟اے آئی یو ڈی ایف کے رکن اسمبلی مجیب الرحمان نے کہا کہ ہر جمعہ کو ہمیں نماز کیلئے 1-2 گھنٹے ملتے تھے۔ یہ سلسلہ 1936 سے جاری ہے۔ 90 سال ہو گئے، کئی حکومتیں اور وزرائے اعلیٰ آئے، لیکن انہیں کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ ہم نہیں جانتے کہ موجودہ وزیر اعلی ہمانتا بسوا سرما کوکیا پریشانی ہے۔ وہ مسلمانوں کو باہر نکالنا چاہتے ہیں۔ ایوان کی روایات کو توڑنے کی کوشش کیوں کر رہے ہیں؟ آپ اسمبلی کینٹین میں سور (خنزیر) کا گوشت رکھیں۔ اس سے ہمارے جذبات مجروح ہوتے ہیں، آپ سور کا گوشت کیوں رکھ رہے ہیں؟ آپ سب کچھ ختم کرنا چاہتے ہیں۔ آپ تعداد ازدواج کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ آپ مسلمانوں کی شادی اور طلاق کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ مسلمانوں پرآخر کتنا ظلم کریں گے؟ آج آپ وزیراعلیٰ ہیں، لیکن 5 سال گزر جائیں گے۔