آسام کے گوہاٹی میں شام تک کےلیےکرفیو ہٹالی گئی

,

   

گوہاٹی: شہریت (ترمیمی) ایکٹ 2019 کے خلاف احتجاج کے تناظر میں نافذ کرفیو میں انتظامیہ کی جانب سے آج صبح 9 بجے سے شام 6 بجے تک کےلیے نرمی کردی گئی ہے۔

آسام کے ایڈیشنل ڈی جی پی جی پی سنگھ نے لکہا کہ آج گوہاٹی میں صبح 9 بجے سے شام 6 بجے تک کرفیو میں نرمی کی جارہی ہے۔

گذشتہ روز جب کرفیو میں نرمی کی گئی تھی ، بازاروں اور باہر کے اے ٹی ایم میں بہت زیادہ ھجوم دیکھنے میں آیا تھا کیونکہ لوگوں نے اشیائے ضروریہ کو خریدنے کے لیے انتظام کر رہے تھے۔

بدھ کو پارلیمنٹ میں شہریت (ترمیمی) بل ، 2019 کی منظوری کے بعد گوہاٹی اور آسام کے دیگر حصوں میں مظاہرے شروع ہوگئے ہیں ، اور جمعرات کو صدارتی منظوری کے بعدیہ ایک ایکٹ بن گیا ہے۔

صورتحال کو سنبھالنے کے لئے سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) کی مدد کے لئے آسام میں فوج کے 26 ٹکریاں تعینات کردیئے گئے ہیں۔

جمعرات کو ایکٹ کے خلاف احتجاج میں دو افراد کی موت ہوگئی جبکہ آسام کے 10 اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کو مزید 48 گھنٹوں کے لئے بڑھایا گیا ہے۔

قبل ازیں انتظامیہ نے بدھ کے روز ریاست کے 10 اضلاع – لکھیم پور ، ٹنسوکیہ ، دھیمجی ، ڈیبروگڑھ ، چرائیڈو ، سیواساگر ، جوراہٹ ، گولہ گھاٹ ، کامروپ (میٹرو) اور کامروپ میں بدھ کے روز موبائل انٹرنیٹ خدمات 24 گھنٹوں کے لئے معطل کردی تھیں۔

سٹیزنشپ (ترمیمی) ایکٹ 2019 کے تحت ہندو ، عیسائی ، سکھ ، بدھ اور زرتشت برادری کے پناہ گزینوں کو ، جو پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش سے مذہبی ظلم و ستم سے بھاگ رہے ہیں اور جو 31 دسمبر 2014 کو یا اس سے قبل ہندوستان میں داخل ہوئے تھے ان کو ہندوستانی شہریت دینے کی بات کرتا ہے۔