چیف منسٹر بسواسرما کا سنسنی خیز دعویٰ
گوہاٹی: چیف منسٹر آسام ہیمنت بسواسرما نے جمعہ کے دن دعویٰ کیا کہ ان کی ریاست میں مسلم آبادی ہر 10 سال میں 30 فیصد لگ بھگ بڑھ رہی ہے۔ مسلمان 2041ء تک اکثریت میں آجائیں گے۔ گوہاٹی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اسٹاٹسٹیکل سیمپلنگ کے مطابق آسام میں مسلمانوں کی آبادی اب 40 فیصد ہوگئی ہے۔سال 2041ء تک آسام مسلم اکثریتی ریاست بن جائے گی۔ یہ حقیقت ہے اور اسے کوئی بھی نہیں روک سکتا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ہندوؤں کی آبادی ہر 10 سال میں 16 فیصد کے لگ بھگ بڑھ رہی ہے۔ بسواسرما نے کہا کہ ان کی حکومت نے مسلمانوں کی آبادی گھٹانے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی بڑھتی آبادی کو روکنے میں کانگریس کا نہایت اہم رول ہے۔ راہول گاندھی اگر آبادی کنٹرول کے برینڈ ایمبسیڈر بن جائیں تو آبادی رک جائے گی، کیونکہ مسلمان صرف ان ہی کی سنتے ہیں۔چیف منسٹر آسام کا سنسنی خیز دعویٰ ہمیشہ مسلمانوں کے تعلق سے رہا ہے ۔ آزادی کے بعد 75 سال میں ہندوستان کی کسی بھی ریاست میں مسلم آبادی کے تناسب میں غیرمعمولی فرق نہیں آیا لیکن بسواسرما اب عجیب بات کہہ رہے ہیں ۔