آصف آباد میں مسلم نوجوان کی ماب لنچنگ، پولیس نے فرقہ پرستوں کوناکام بنادیا

,

   

پولیس پارٹی اور گاڑیوں پر حملہ، اضلاع میں فرقہ وارانہ تنظیموں کی سرگرمیوں میں اضافہ

حیدرآباد۔/27 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) آصف آباد ضلع میں فرقہ پرست طاقتوں کی سرگرمیوں میں دن بہ دن شدت پیدا ہورہی ہے۔ حالیہ عرصہ میں جینور میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے واقعہ کی یادیں ابھی تازہ تھیں کہ کاغذ نگر منڈل میں فرقہ پرستوں نے ایک مسلم نوجوان کو ماب لنچنگ کے ذریعہ ہلاک کرنے کی کوشش کی۔ مقامی پولیس نے فوری مداخلت کرتے ہوئے 19 سالہ عابد حسین کی جان بچالی اور اس کوشش کے دوران بعض پولیس ملازمین اشرار کے حملہ میں زخمی ہوئے اور ان کی گاڑی کو نقصان پہنچایا گیا۔ یہ واقعہ کاغذ نگر منڈل کے بجور اور مارتھاڑی گاؤں کے درمیان پیش آیا جہاں مسلم نوجوان کو ایک دوسرے فرقہ کی لڑکی کے ساتھ گھومتا ہوا دیکھ کر مقامی افراد برہم ہوگئے۔ انہوں نے عابد حسین کو درخت سے باندھ کر بے دردی سے مار پیٹ کی۔ اسی دوران عیسا گاؤں موضع سے تعلق رکھنے والی پولیس کو اس واقعہ کی خبر ہوئی۔ مقامی پولیس فوری وہاں پہنچ گئی اور اس نے رسی سے بندھے ہوئے نوجوان کو چھڑا لیا اور اسے پولیس اسٹیشن منتقل کرنے کی کوشش کی۔ برہم ہجوم نے پولیس پارٹی پر حملہ کردیا اور پولیس کی چار گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔ زخمی ہونے کے باوجود پولیس نے عابد حسین کو وہاں سے منتقل کردیا اور گاؤں والے کافی دور تک پولیس کا تعاقب کرتے رہے۔ اگر پولیس حوصلہ مندی کا مظاہرہ نہ کرتی تو کاغذ نگر میں ماب لنچنگ سے ایک مسلم نوجوان ہلاکت واقع ہوتی۔ بتایا جاتا ہے کہ بین مذہبی عشق کے اس معاملہ پر اکثریتی طبقہ میں سخت ناراضگی اور برہمی پائی جاتی ہے۔ لڑکی کے والدین کی شکایت پر پولیس نے لڑکے کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ اسی دوران مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خاں نے اس واقعہ کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں فرقہ پرست طاقتیں سر ابھارنے کی کوشش کررہی ہیں۔ مسلمانوں اور ان کی عبادت گاہوں کے علاوہ تجارتی اداروں پر حملے کئے جارہے ہیں۔ آصف آباد اور عادل آباد اضلاع میں بڑھتے فرقہ پرستی کے واقعات پر فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مسلم نوجوان کی ماب لنچنگ کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔1