آل انڈیا سرویس عہدیدار آج ہائی کورٹ سے رجوع ہوں گے

   

حیدرآباد : 15 اکٹوبر (سیاست نیوز) سنٹرل ایڈمنسٹریٹیو ٹربیونل سے مایوسی کے بعد آل انڈیا سرویس عہدیداروں نے مرکزی حکومت کے احکامات کے خلاف تلنگانہ ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ تلنگانہ میں برسر خدمت آندھرا کیڈر کے عہدیداروں کو مرکزی حکومت نے 16 اکٹوبر تک آندھراپردیش میں رپورٹ کرنے کی ہدایت دی تھی۔ 5 آئی اے ایس عہدیدار مرکزی وزارت پرسونل اینڈ ٹریننگ کے احکامات کے خلاف سنٹرل ایڈمنسٹریٹیو ٹربیونل سے رجوع ہوئے تھے لیکن ٹربیونل نے ان کی درخواستوں کو مسترد کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف آئی اے ایس عہدیدار کل 16 اکٹوبر کو ہائی کورٹ میں لنچ موشن داخل کریں گے اور تلنگانہ میں خدمات کو برقرار رکھنے کی اپیل کریں گے۔ واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے تلگو ریاستوں میں الاٹمنٹ کے برخلاف خدمات انجام دینے والے آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کو اپنی الاٹ کردہ ریاست میں رپورٹ کرنے کی ہدایت دی جس کے لیے 16 اکٹوبر تک کی مہلت دی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہائی کورٹ کی جانب سے کل اگر کوئی راحت نہیں ملتی ہے تو یہ عہدیدار اپنے الاٹ کردہ ریاست سے رجوع ہو جائیں گے۔ اسی دوران تلنگانہ حکومت نے آندھراپردیش کیڈر کے باوجود تلنگانہ میں خدمات انجام دینے والے آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کو ریلیو کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔ حکومت آج ہی ریلیو کرتے ہوئے احکامات جاری کرنا چاہتی تھی لیکن عہدیداروں نے کل تک انتظار کی خواہش کی تاکہ ہائی کورٹ میں اس کی یکسوئی ہوسکے ۔1