آندھراپردیش کے پراجکٹ کیخلاف تلنگانہ حکومت کا کل جماعتی اجلاس

   

ارکان پارلیمنٹ کی شرکت، بی آر ایس کا واک آؤٹ ، بناکاچرلا پراجکٹ کیخلاف مرکز سے متحدہ نمائندگی کا فیصلہ

حیدرآباد ۔ 18۔ جون (سیاست نیوز) آندھراپردیش کی جانب سے دریائے گوداوری پر تعمیر کئے جانے والے بناکاچرلا اریگیشن پراجکٹ سے تلنگانہ کے آبی مفادات کو نقصان کے مسئلہ پر آج وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی نے کل جماعتی ارکان پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کے علاوہ کانگریس ارکان پارلیمنٹ رینوکا چودھری ، ملو روی ، بلرام نائک ، سریش شیٹکر ، کے رگھویر ریڈی ، سی ایچ کرن کمار ریڈی ، انیل کمار یادو ، رگھو رام ریڈی ، بی جے پی ارکان ڈی کے ارونا ، رگھونندن راؤ ، بی آر ایس رکن پدما راجو روی چندر اور دوسروں نے شرکت کی ۔ حکومت نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے تعلق رکھنے والے تمام ارکان کو اجلاس میں مدعو کیا تھا۔ اجلاس کے دوران بی آر ایس کے رکن راجیہ سبھا پدما راجو روی چندر نے واک آؤٹ کیا اور الزام عائد کیا کہ ریاست کے مفادات کی تکمیل سے زیادہ تلنگانہ حکومت بی آر ایس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اجلاس میں شریک تمام پارٹیوں کے ارکان نے آندھراپردیش کے بناکاچرلا پراجکٹ کے سلسلہ میں مرکز سے نمائندگی کا فیصلہ کیا ہے ۔ اجلاس میں طئے کیا گیا کہ کرشنا اور گوداوری دریاؤں میں تلنگانہ کی حصہ داری کا بہرصورت تحفظ کیا جائے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر مرکز سے نمائندگی کی تجویز پیش کی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کے مفادات کی تکمیل کو اولین ترجیح دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی مقصد براری کیلئے اجلاس طلب نہیں کیا گیا بلکہ ریاست کے مفادات کا تحفظ بنیادی مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2016 میں مرکزی حکومت کی جانب سے طلب کردہ ایپکس کونسل کے اجلاس میں اس وقت کے چیف منسٹر کے سی آر نے دریائے گوداوری کے 3000 ٹی ایم سی پانی کے استعمال کی آندھراپردیش کو اجازت دی تھی ۔ 2019 میں کے سی آر نے رائلسیما کو پانی کی سربراہی کا وعدہ کیا تھا۔ دونوں ریاستوں کے چیف منسٹرس کی ملاقات میں کے سی آر نے گوداوری کا پانی رائلسیما کو سربراہ کرنے کا تیقن دیا تھا ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ سابق حکومت نے ریاست کے مفادات کا تحفظ نہیں کیا اور حکومت کی تبدیلی کے بعد کانگریس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سیشن کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی اور مرکزی وزراء سے ملاقات کرتے ہوئے بناکاچرلا پراجکٹ کے خلاف نمائندگی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیاسی جدوجہد سے انصاف حاصل نہ ہوا تو قانونی جدوجہد کی جائے گی۔ چیف منسٹر نے تمام سیاسی پارٹیوں کو تلنگانہ کے آبی مفادات کے تحفظ میں تعاون کی اپیل کی۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ اجلاس میں شریک تمام پارٹیوں نے آبی مفادات کے تحفظ کے لئے حکومت سے تعاون کا یقین دلایا۔ چیف منسٹر نے اجلاس میں اور پھر میڈیا کے روبرو کے سی آر کی سابق تقاریر اور بیانات کے ویڈیو کلپ پیش کئے جس میں رائلسیما کو پانی سربراہ کرنے کا وعدہ کیا گیا ۔ ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ بی آر ایس حکومت نے تلنگانہ کے آبی مفادات کو نظر انداز کردیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش کی جانب سے تعمیر کئے جانے والے پراجکٹس کے خلاف مرکز سے ٹھوس نمائندگی کی جائے گی ۔1