معصوم بچوں کو تغذیہ بخش غذاوں کی عدم فراہمی ۔ حکام کی لاپرواہیاں آشکار
حیدرآباد۔25مارچ ( سیاست نیوز) آنگن واڑی سنٹرس میں کنٹراکٹرس چھوٹے سائز کے انڈے مہیا کرتے ہوئے بدعنوانیوں میں ملوث ہورہے ہیں ۔ متعلقہ افسران کو اس بات کا علم ہونے کے باوجود معنی خیز خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں اور عوام کا کہنا ہے کہ آنگن واڑی سنٹرس میں چھوٹے چھوٹے بچوں کو تغذیہ بخش غذائیں فراہم نہیں کی جارہی ہیں اور چھوٹے سائز کے انڈوں کی فراہمی سے پتہ چلتا ہے کہ آنگن واڑی سنٹرس کی متعلقہ افسران/ عملہ کس حد تک نگرانی کررہا ہے ۔ دراصل اعلیٰ افسران کی عدم نگرانی کی وجہ سے ہی بچوں کو آنگن واڑی سنٹرس میں بڑے سائز کے انڈوں کے بجائے چھوٹے سائز کے انڈے فراہم کئے جارہے ہیں جو قیمت کے اعتبار سے بہت ہی کم ہوتے ہیں ۔ واضح ہو کہ ضلع حیدرآباد میں 5 آئی سی ڈی ایس پراجکٹ ہیں اور ان کے ماتحت جملہ 914 آنگن واڑی سنٹرس ہیں اور سرکاری رجسٹرس کے مطابق ان سنٹرس میں 63,894 بچوں کے نام درج ہیں اور ان بچوں کو 50 گرام والے انڈے دینا چاہیئے مگر فارم کی مرغیاں کبھی بڑے تو کبھی چھوٹے انڈے دیتی ہیںاور کنٹراکٹرس فارم سے ان چھوٹے انڈوں کو خرید کرآنگن واڑی سنٹرس کو فراہم کررہے ہیں جبکہ متعینہ وزن کے مطابق ہونے والے انڈوں کی ہول سیل قیمتوں کے مساوی قیمتوں پر خریداری کے علاوہ ٹرانسپورٹ چارجس ادا کئے جاتے ہیں مگر چھوٹے سائز کے انڈوں کی وجہ سے کنٹراکٹرس کو کافی فائدہ ہورہا ہے ۔ واضح ہو کہ آنگن واڑی سنٹرس کے ذریعہ حاملہ خواتین ، زچاؤں اور 6ماہ تا 6برس کی عمر کے بچوں کو تغذیہ بخش غذائیں فراہم کی جاتی ہیں اور کنٹراکٹرس کی جانب سے چھوٹے سائز کے انڈے فراہم کئے جانے پر آنگن واڑی ورکرس مخالفت کرنے پر کنٹراکٹرس اعلیٰ افسروں کے ذریعہ ورکرس کو پریشان کررہے ہیں جبکہ استفادہ کنندگان کی جانب سے چھوٹے سائز کے انڈوں سے متعلق استفسار کرنے پر آنگن واڑی کے ذمہ دارکہہ رہے ہیں کہ چاہیں تو لیں ورنہ چھوڑ دیں ۔ الغرض استفادہ کنندہ خواتین اور چھوٹے بچوں کے والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اس جانب توجہ دے اور بدعنوانیوں پر روک لگائے ۔