شملہ: ہماچل پردیش کے محکمہ تعمیرات عامہ (پی ڈبلیو ڈی) کے وزیر وکرمادتیہ سنگھ نے میڈیکل کالجوں میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی سے متعلق اتر پردیش بی جے پی کی رکن اسمبلی کیتکی سنگھ کے تبصرے کو غیر آئینی، تفرقہ انگیز اور ہندوستان کی اقدار کے خلاف قرار دیا۔بی جے پی رکن اسمبلی نے یوگی آدتیہ ناتھ سے اپیل کی تھی کہ میڈیکل کالجوں میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگائی جائے یا ہندوؤں کے لیے الگ بلاک بنایا جائے ، جس سے بڑے پیمانے پر اشتعال پیدا ہوگیا۔اکثر خود کو کٹر ہندو بتانے والے وکرمادتیہ سنگھ نے زور دیا کہ اس طرح کے بیانات ملک کے سماجی تانے بانے کیلئے نقصان دہ ہیں۔انہوں نے منگل کے روز کہاکہ بی جے پی ایم ایل اے ایک آئینی عہدہ پر فائز ہیں اور ان کا ایک مخصوص طبقہ کو میڈیکل کالجوں میں داخلہ دینے سے روکنے کا مطالبہ ہمارے ملک کی اخلاقیات اور اقدار کے خلاف ہے ۔ میں وزیر اعلی سے گزارش کرتا ہوں کہ اس طرح کے بیانات کے خلاف سخت کارروائی کریں۔وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان ایک سکیولر ملک ہے جہاں عوامی ادارے ہر شہری کیلئے ہیں خواہ اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔یہ ان کے باپ کی جائیداد نہیں ہے جہاں وہ فیصلہ کر سکتے ہیں کہ کون آئے گا اور کون نہیں آئے گا۔ سرکاری اداروں، اسپتالوں یا کسی بھی سرکاری دفتر میں سہولیات اس ملک کے ہر شہری کیلئے ہیں، چاہے وہ ہندوستان کے 1.3 ارب لوگ ہوں یا ہماچل پردیش کے 70 لاکھ لوگ ہوں۔میڈیکل کالجوں میں ہندوؤں کیلئے علیحدہ بلاک بنانے کے مطالبہ پر وزیر نے اس بیان کو انتہائی مضحکہ خیز اور تفرقہ انگیز قرار دیا۔