سرکاری عہدے دار چیف منسٹر یوگی کو گمراہ کررہے ہیں، پارٹی ایم ایل اے نند کشور کا دعویٰ
نئی دہلی ؍ لکھنؤ : اترپردیش کے علاقے لونی کے نمائندے بی جے پی رکن اسمبلی نے خود اپنی پارٹی کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے ریاست کی تاریخ میں اسے بدترین بدعنوان حکمرانی قرار دیا ہے۔ ایم ایل اے نندکشور گرجر کے الزام ہیکہ سرکاری عہدیدار چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کو گمراہ کرتے ہوئے سرکاری خزانے کو لوٹ رہے ہیں۔ نندکشور کے حوالہ سے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی نے بتایا کہ بی جے پی ایم ایل اے کے ریمارکس ایک پریس کانفرنس میں سامنے آئے جہاں ان کا کرتا پھاڑ دیا گیا۔ جس کے بارے میں ان کا الزام ہیکہ یہ کام پولیس نے کیا ہے۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی نے الزام عائد کیا کہ چیف سکریٹری نے ’مہاراج جی‘ (چیف منسٹر ادتیہ ناتھ) کے ذہن کو مختلف ہتھکنڈوں سے باندھ کر رکھا ہوا ہے۔ یہ چیف سکریٹری دنیا کا سب سے کرپٹ آفیسر ہے۔ ان افسروں نے ایودھیا میں اراضی لوٹ لی ہے۔ نندکشور نے بی جے پی زیرقیادت حکومت پر مزید الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اترپردیش میں گائے کی ذبیحہ کا کام بڑے پیمانے پر جاری ہے اور لوگوں کو فرضی انکاونٹروں میں ہلاک کیا جارہا ہے۔ یہ ریمارکس کا پس منظر اس ایم ایل اے اور ان کے حامیوں کی کلش یاترا ہے جو ایک روز قبل لونی میں نکالی گئی جہاں نندکشور اور ان کے حامیوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی کیونکہ انہوں نے اس یاترا کو روکنے کی کوشش کی۔ بتایا جاتا ہیکہ یہ یاترا اجازت کے بغیر نکالی جارہی تھی۔ پولیس نے کہا کہ انہوں نے یاترا والوں کو روکنا چاہا جنہوں نے پولیس پر حملہ کیا۔ اس جھڑپ کے دوران ایم ایل اے کے حامیوں نے پولیس اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ جمعہ کو اے سی پی (انکوروہار) اجئے کمار سنگھ نے کہا کہ رکن اسمبلی نندکشور اور ان کے حامی پرمیشن کے بغیر یاترا نکال رہے تھے۔ تاہم ایم ایل اے نے اس دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لونی کے ایس ڈی ایم کے ذریعہ یاترا کی اجازت کیلئے درخواست دی گئی تھی۔ نندکشور نے میڈیا کو مزید بتایا کہ رام کلش یاترا راویتی طور پر نکالی جاتی رہی ہے اور گزشتہ سال اس کے آرگنائزر کو انتظامیہ نے نہیں روکا تھا۔ ایک ویڈیو پیغام میں نندکشور نے گرجر سماج سماج اپیل بھی کی کہ وہ ٹریفک جام نہ کریں اور کہیں بھی نقص امن کا سبب نہ بنیں ۔