اجمیر میں درگاہ کے باہر مسلم فرقہ کا مظاہرہ

   

کچھ فرقہ پرست ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں: مرکزی تنظیم انجمن
اجمیر: راجستھان کے اجمیر میں واقع خواجہ معین الدین حسن چشتی ؒکی درگاہ کے باہر جمعہ کو مسلم فرقہ نے پیغمبر اسلام ؐکے خلاف انتہائی ہتک آمیز بیانات اور درگاہ کو شیو مندر کہنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے زہر اگلنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔اجمیر میں نماز جمعہ کے بعد نظام گیٹ پر پہلے سے اعلانیہ احتجاج کیا گیا۔ جس میں ہزاروں کی تعداد میں مسلم فرقہ نے شرکت کی۔ سیاہ پٹی باندھ کر پرامن طریقے سے احتجاج کیا گیا۔اجمیر درگاہ شریف خادم کی مرکزی تنظیم انجمن کے صدر غلام کبریا نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہم ہندوستانی ہیں۔ یہ سرزمین بہت سے اولیاء اور علما کی ہے ۔ گنگا جمنی کلچر رائج ہے لیکن کچھ فرقہ پرست لوگ غلط بیانات دے کر ماحول کو خراب کرنا چاہتے ہیں جو ہمارے لیے ناگوار ہے ۔ حکومت کو اس پر غور کرنا چاہیے ۔انجمن کے سکریٹری سید سرور چشتی نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ مسلمانوں کے خلاف ماحول بنایا جا رہا ہے ۔ کبھی کوئی نبی کے خلاف گالیاں دیتا ہے اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے۔ تمام مذاہب کی برابری کے اس شہر خواجہ کی درگاہ کے نام پر کوئی شیو مندر بنا کر عدالت میں عرضی دائر کرتا ہے ۔ اس پر ملک کی حکومت خاموش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں لوگ مسلمانوں اور ان کے پیغمبر کے خلاف بات کر کے ہمیں تکلیف دے رہے ہیں جسے مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر ضروری بیان دینے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ حکومت کو ایسا قانون بنانا چاہیے تاکہ کسی بھی ذات اور مذہب کے لوگ ایک دوسرے کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہ پہنچ سکیں۔ درگاہ کو شیو مندر قرار دینے سے متعلق ایک عرضی اجمیر کورٹ میں زیر التوا ہے ، جس کی اگلی تاریخ 21 اکتوبر ہے ۔