اخوان المسلمین نے محمد مرسی کی موت کو قتل قرار دے دیا

,

   

قاہرہ ۔ 18 جون (سیاست ڈاٹ کام) مصر میں حکام کے مطابق ملک کے سابق صدر محمد مرسی جنھیں فوج نے ایک سال بعد اقتدار سے معزول کر دیا تھا پیر کو عدالت میں پیشی کے دوران گر کر انتقال کر گئے۔حکام کے مطابق محمد مرسی نے پیر کو ایک پنجرے میں قید عدالت سے خطاب کیا جس کے بعد وہ بے ہوش ہو گئے۔مصر کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ان کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔واضح رہے کہ محمد مرسی کے خلاف دارالحکومت قاہرہ میں فلسطینی جماعت حماس کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے ایک جاسوسی کے مقدمے کی کارروائی جاری تھی۔ 67 سالہ محمد مرسی اپنی معزولی کے بعد سے قید میں تھے۔اطلاعات کے مطابق انھیں قاہرہ میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔ دوسری جانب اخوان المسلمین نے محمد مرسی کی موت کو ’قتل‘ قرار دیتے ہوئے عام لوگوں سے محمد مرسی کے جنازے میں شریک ہونے کی اپیل کی ہے۔انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکن اور محمد مرسی کا خاندان طویل عرصے سے یہ کہتا آیا ہے کہ مرسی کو ہائی بلڈ پریشر اور زیابیطس جیسے امراض کا علاج کروانے کے لیے مناسب طبی سہولیات مہیا نہیں کی گئیں اور انھیں مسلسل قیدِ تنہائی میں رکھا گیا۔محمد مرسی پیر کو قاہرہ کی ایک عدالت میں پیشی کے لیے آئے تھے۔ وہ قاہرہ میں فلسطینی جماعت حماس کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے جاسوسی کے ایک مقدمے کی کارروائی کے دوران عدالت سے خطاب کرنے کے فوراً بعد گر گئے۔حکام کے مطابق محمد مرسی نے عدالت میں ایک ساؤنڈ پروف پنجرے سے پانچ منٹ تک بات کی۔مصر کے سرکاری پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ ان کی موت کا اعلان مقامی وقت کے مطابق 4:50 پر کیا گیا۔