چیرمین اکیڈیمی کو اردو ڈیولپمنٹ کمیٹی محبوب نگر کی یادداشت
حیدرآباد ۔ 10 ۔ فروری : ( راست ) : اردو ڈیولپمنٹ کمیٹی محبوب نگر نے چیرمین تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی کو یادداشت پیش کرتے ہوئے اس بات کی خواہش کی کہ وہ اردو کے مسائل کو جلد سے جلد نہ صرف حل کریں بلکہ محبان اردو ، شاعروں اور ادیبوں کے دیرینہ مسائل کی یکسوئی پر بھر پور توجہ دیں ۔ نائب صدر کمیٹی جناب یوسف بن ناصر نے چیرمین کو پیش کردہ نمائندگی میں بتایا کہ اردو اکیڈیمی کی جانب سے اردو میڈیم اسکولس سرکاری و امدادی کو انفراسٹرکچر کے لیے رقمی امداد کو مسدود کردیا گیا یہ امداد مختلف انتظامات کے لیے موثر ثابت ہورہی تھی ۔ انہوں نے امداد کے احیاء پر زور دیا ۔ اس کے علاوہ امتیازی کامیابی پر طلبہ کی حوصلہ افزائی کے طور پر توصیف ناموں کی پیشکشی کے سلسہ کو بند کردیا گیا جس سے طلبہ کے حوصلے پست ہورہے ہیں ۔ لہذا اس طرح کے اقدامات کو دوبارہ شروع کر کے طلبہ کی حوصلہ افزائی کے لیے رقمی امداد جاری کریں ۔ کمیٹی نے چیرمین سے خواہش کی کہ وہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے تسلیم کردہ اردو دوسری سرکاری زبان کی ترقی کے لیے اقدامات کریں اور اکیڈیمی کے توسط سے حکومت کے جاری کردہ جی او کی نقل تمام محکمہ جات کو ارسال کر کے اردو کے استعمال پر زور دیں ۔ مزید یہ کہ اردو اکیڈیمی کے کمپیوٹر سنٹرس جو کہ سال 2016 میں بند کر کے اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے تحت کردیا گیا تھا کو فوری واپس حاصل کر کے تربیت کا دوبارہ آغاز کریں کیوں کہ کارپوریشن کو سنٹرس چلانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ جس کی وجہ سے کمپیوٹر فیکلٹیز دفاتر میں وقت گذاری کررہے ہیں تو دوسری طرف طلبہ تربیت سے محروم ہیں ۔ کمپیوٹرس کی تبدیلی کے ساتھ دوبارہ تربیت پر توجہ دیں ۔ آخر میں کمیٹی نے اردو اکیڈیمی تلنگانہ کے زیر اہتمام اردو کانفرنس کے انعقاد کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا اور اردو کے اہم خدمت گذاروں کو رقمی امداد اور توصیف ناموں سے حوصلہ افزائی کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ چیرمین اردو اکیڈیمی کمیٹی کی نمائندگی پر غور کرتے ہوئے مختلف اقدامات کے لیے پہل کریں گے ۔۔