استنبول 21 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) استنبول کے نئے مئیر نے اپنے ہزاروں حامیوں سے کہا کہ وہ اس نئی شروعات کا جشن منائیں۔ انہوں نے عوام سے متحد رہنے کی اپیل بھی کی ۔ نئے مئیر نے صدر رجب طیب اردغان کی پارٹی کے خلاف انتہائی سخت مقابلہ میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ 49 سالہ اکرم امام اوگلو نے اپوزیشن ریبپلیکن پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں مقابلہ کیا تھا اور انہیں اردغان کی برسر اقتدار اے کے پی کے خلاف زبردست کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔ اے کے پی یہاں پندرہ سال سے برسراقتدار تھی ۔ جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی نے اب بھی مطالبہ کیا ہے کہ 31 مارچ کو ہوئے انتخابات کا دوبارہ انعقاد عمل میں آنا چاہئے تاہم انتخابی اتھاریٹیز نے امام اوگلو کو ان کی کامیابی کا سرٹیفیکٹ حوالے کردیا ہے ۔ انہیں اے کے پی کے امیدوار بن علی یلدرم کے خلاف 13 ہزار ووٹوں کی اکثریت حاصل ہوئی ہے ۔ ترکی کے پرچم اور دور حاضر کے ترکی کے بانی مصطفی کمال اتاترک کی تصاویر کے ساتھ امام اوگلو کے ہزاروں حامی استنبول میں جمع ہوئے تھے اور وہ مسرت کا اظہار کر رہے تھے ۔ امام اوگلو ایک نرم گفتار ضلع مئیر ہیں جنہوں نے نفرت کے ماحول میں بھی ہمیشہ مصالحت کی بات کی ہے ۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ سیاسی وابستگیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے 16 ملین نفوس کی ہر ممکن خدمت کرینگے جو استنبول کے شہری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شہریوں کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرینگے ۔ یہ ان کا وعدہ ہے کہ وہ استنبول کے ہر شہری تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کرینگے ۔ کسی کے خلاف بھی امتیاز نہیں برتا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک جوابدہ اور شفاف میونسپلٹی کو یقینی بنائیں گے ۔ سرکاری خزانہ کے ایک پیسے کو بھی ضائع جانے کا موقع نہیں دینگے ۔ امام اوگلو کی معیاد پانچ سال کی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے حامیوں کا یہ اجتماع کوئی سیاسی اجتماع نہیں ہے بلکہ یہ شہر کے انتظامیہ کو عوام کے روبرو پیش کرنے اور متعارف کروانے کی کوشش ہے ۔