تل ابیب 20جولائی (یواین آئی) اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنیع نے اس ہفتے واشنگٹن کا دورہ کیا تاکہ امریکہ سے مدد حاصل کی جا سکے ۔ اس کا مقصد بعض ممالک کو اس بات پر قائل کرنا ہے کہ وہ غزہ سے لاکھوں فلسطینیوں کو نکال کر اپنے ہاں آباد کریں۔ یہ بات جمعے کو انگریزی خبر رساں ویب سائٹ “ایکسیوس” نے دو با خبر ذرائع کے حوالے سے بتائی۔رپورٹ کے مطابق، برنیع نے امریکی صدر کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی اسٹیو ویٹکوف کو بتایا کہ اسرائیل نے ایتھوپیا، انڈونیشیا اور لیبیا کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت کی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران برنیع نے ویٹکوف سے کہا کہ ایتھوپیا، انڈونیشیا اور لیبیا نے غزہ سے بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو قبول کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے ۔ اسرائیلی تجویز ہے کہ واشنگٹن ان ممالک کو ترغیبات دے اور اسرائیل کی مدد کرے تاکہ وہ ان کو قائل کر سکے ۔تاہم ذرائع میں سے ایک کے مطابق، ویٹکوف نے اس تجویز پر کوئی وعدہ نہیں کیا، اور یہ واضح نہیں ہے کہ امریکہ اس معاملے میں کسی عملی کردار کا ارادہ رکھتا ہے یا نہیں۔