اسرائیل میں نیتن یاہو کیخلاف احتجاجی مظاہرے ہنوز جاری

   

تل ابیب : اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے آج دوسرے دن بھی جاری ہیں۔مظاہرے، مغربی القدس، تل ابیب، ہائفہ اور نیتن یاہو کی ذاتی رہائش گاہ کے علاقے کیسریا جیسے، متعدد مقامات سے اور بھاری شرکت کے ساتھ کئے جا رہے ہیں۔ مظاہروں میں شامل ہزاروں اسرائیلی، غزہ میں فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے، سمجھوتے سے گریز کی وجہ سے نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کی موت کا ذمہ دار نیتن یاہو ہے۔مظاہرین نے “گھر واپس لاو۔۔۔ فوراً ابھی” تم مجرم ہو” جیسے نعروں کے ساتھ اسرائیلی قیدیوں کی فی الفور واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔بعض مقامات پر مظاہرین نے راستے بند کر دیئے اور آگ لگا کر احتجاج کیا۔اسرائیلی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے طاقت کا استعمال کیا اور 6 مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے۔واضح رہے کہ غزّہ میں 6 اسرائیلی قیدیوں کی موت کے بارے میں جاری کردہ بیان میں حماس نے کہا تھا کہ “اسرائیلی قیدی، امریکی اسلحے کے ساتھ اور فلسطینی عوام کو قتل کرنے کے لئے کی گئی بمباری میں ہلاک ہوئے ہیں”۔غزّہ میں قید اسرائیلیوں کے کنبوں کے بنائے گئے سوشل میڈیا پلیٹ فورم نے، فلاڈلفی راہداری پر قبضے کے اصرار اور فائر بندی سمجھوتے سے پہلو تہی کی وجہ سے وزیر اعظم نیتن یاہو کو 6 اسرائیلی قیدیوں کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔