اسرائیل کا ایران کے خلاف مزید کارروائی پرغور

   

Ferty9 Clinic

تل ابیب : اسرائیل کی سلامتی کے امور سے متعلق کابینہ کمیٹی نے ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے پر مغربی مذاکرات اور تل ابیب اور تہران کے مابین سلامتی تصادم کی روشنی میں ایرانی مسئلے پر غور شروع کیا ہے۔العربیہ کے نمائندے نے مزید کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیلی کابینہ تقریبا دو ماہ میں دوسرا اجلاس منعقد کیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شام میں ایرانی ٹھکانوں پر خفیہ کارروائیوں یا حملوں کے لیے فوج کو حکومت سے منظوری کی ضرورت نہیں۔نیوکلیئر سرگرمیوں کو بڑھانے کے لئے ایرانی خطرات کے عروج پر، یورینیم کی افزودگی اور سینٹری فیوجز کی تیاری کے لیے سب سے اہم ایرانی تنظیم ’’نطنز‘‘ کو ایک سال کے دوران دوسری بار ایک زبردست حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ کچھ ایرانی عہدیداروں نے اعتراف کیا ہے اس حملے نے ہزاروں سینٹرفیوجز کو تباہ کر دیا ہے۔ایرانی حکام نے ہفتہ کے روز اعلان کیا تھا کہ انہوں نے نطنز نیوکلیئر تنصیب پر حملے میں مشتبہ شخص کی شناخت کر لی ہے۔ ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے ایک رپورٹ نشر کی جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ حکام نے مشتبہ شخص کو رضا کریمی کے نام سے شناخت کیا ہے۔انہوں نے یہ بھی مزید کہا کہ یہ شخص گذشتہ اتوار کو ہونے والے بم دھماکے سے قبل ایران سے فرار ہوگیا تھا۔ ایران نے اس کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ اس کی گرفتاری اور ملک واپسی کیلئے ضروری اور قانونی اقدامات جاری ہیں۔ ایران نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ ملزم اس سہولت میں انجینئرنگ ٹیموں میں کام کرچکا ہے۔