مقبوضہ بیت المقدس۔ اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے گذشتہ ہفتہ دارالحکومت جکارتاکے دورے کے دوران انڈونیشیا کے حکام کو اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لیے راضی کرنے کی بھرپور کوشش کی تھی۔ عبرانی نیوز سائٹ واللا نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ اگرچہ بلنکن نے کیس کو اعلیٰ سطح پر اٹھایا، لیکن وہ اس معاملے میں فوری پیش رفت کی توقع نہیں رکھتے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق انڈونیشیا کا شمار دنیا کے بڑے مسلم ممالک میں ہوتا ہے اور اس کے کسی بھی متنازعہ فیصلے سے دیگر ممالک بھی اسرائیل کی طرف مائل ہوجائیں گے۔ بائیڈن انتظامیہ معاہدہ ابراہیمی کے دائرہ کار کو بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اس مسئلے کو چند ماہ قبل سعودی عرب کے دورے کے دوران سعوی حکام کے سامنے بھی اٹھایا تھا۔ واشنگٹن ہمیشہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے نئے مواقع تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہے۔