تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے حماس کی قید میں موجود ہر یرغمالی کی رہائی کے عوض 50 لاکھ امریکی ڈالر اور اغوا کاروں کو کسی تیسرے ملک جانے کے لیے محفوظ راستہ دینے کی پیش کش کی ہے۔ اسرائیلی ذمے داران منگل کی شام سے یہ پیش کش مختلف چینلوں کے ذریعے پھیلانے پر کام کر رہے ہیں تا کہ یرغمالیوں کو قید میں رکھنے والے افراد کو اس حوالے سے ابھارا جا سکے۔یہ بات اسرائیلی اخبار یدیعوت احرونوت کی انگریزی ویب سائٹYnet نے بتائی۔بعض یرغمالیوں کے خاندانوں کی نمائندگی کرنے والے امید فورم نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مالی پیش کش کا خیر مقدم کیا ہے۔مذکورہ اسرائیلی اخبار کے مطابق وساطت کاروں کے ساتھ رابطے جاری ہیں تا کہ یہ معلوم ہو سکے کہ آیا حماس کو اس کے مطالبات میں کمی کے لیے قائل کیا جا سکتا ہے۔ ان مطالبات میں فی الوقت جنگ کا خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کا مکمل انخلا شامل ہے۔ معلوم رہے کہ اس وقت مذاکرات کی میز پر کئی تجاویز موجود ہیں۔