اسرائیل کے تازہ حملے، بھاری تعداد میں فلسطینی جاں بحق

,

   

غزہ : غزہ کے شمال میں اسرائیل کے تازہ ترین حملوں میں بھاری تعداد میں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارچ نے یومیہ پریس کانفرنس میں مشرق وسطیٰ میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں صحافیوں کے سوالات کے جواب دیئے۔دوجارچ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اداروں کو شمالی غزہ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی غیرمعمولی تعداد کی خبروں پر گہری تشویش ہے۔گزشتہ روز اسرائیل کی جانب سے غزہ میں کیے گئے حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے دوجارچ نے کہا کہ “اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار برائے سلسلہ امن مشرق وسطیٰ ،تور وینز لینڈ نے بتایا ہے کہ اس حملے میں 25 بچوں سمیت کم از کم 90 فلسطینی مارے گئے یا لاپتہ ہو گئے۔ اسرائیل کی پابندیوں کی وجہ سے علاقے تک رسائی ممکن نہ ہونے پر زور دینیوالے دوجارچ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے حکام اور ہنگامی مداخلت ٹیموں کو غزہ میں عوام کے لیے امدادی خدمات فراہم کرنے میں “انتہائی مشکلات کا سامنا” کرنا پڑ رہا ہے۔یہ بتاتے ہوئے کہ رواں ماہ کے آغاز سے کم از کم 14 انسانی امدادی کارکن اورشعبہ صحت کے 4 کارکن مارے جا چکے ہیں”، دوجارچ نے کہا کہ اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 322 انسانی امدادی کارکن ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 315 ہیں فلسطینی مقامی کارکنان تھے اور 7 دوسرے ممالک کے شہری تھے۔ترجمان دوجارچ نے علاوہ ازیں یہ بھی واضح کیا ہے کہ گزشتہ روز مشرقی لبنان پر اسرائیل کے حملوں میں کم از کم 60 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔